سری نگر/ گزشتہ ایک سال سے جاری آزادی کا امرت مہوتسو کے عظیم الشان فائنل کو منانے کے لیے، چیف سکریٹری، ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج یہاں MyGov پورٹل (https://jk.mygov.in/) پر محکمہ اطلاعات اور تعلقات عامہ کے زیر اہتمام کئی مقابلوں کا آغاز کیا۔ان مقابلوں میں قومی ترانہ گانا، سیلفی ود ترنگا مقابلہ، ‘اپنا پسندیدہ فریڈم فائٹر مقابلہ ڈرا’، ‘ہندوستانی آزادی کے 100 سال’ کے موضوع پر مضمون نویسی کا مقابلہ اس کے علاوہ بدلتا جموں کشمیر فوٹوگرافی اور ویڈیو گرافی کا مقابلہ شامل ہے۔
ان مقابلوں کے آغاز کے دوران چیف سیکرٹری نے ڈی آئی پی آر کے نئے نئے لوگو کی نقاب کشائی بھی کی جو کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور دیگر متعلقہ پیشرفت کے عصری دور میں محکمہ کے وژن اور اقدار کی نمائندگی کرتا ہے۔
کمشنر سکریٹری، اطلاعات، پریرنا پوری؛ ڈائریکٹر انفارمیشن، منگا شیرپا، ڈی آئی پی آر کے جوائنٹ ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز اور محکمہ کے دیگر افسران بھی اس موقع پر موجودتھے۔لانچنگ تقریب کے بعد افسران سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر مہتا نے ان مقابلوں کو شروع کرنے کے لیے ڈی آئی پی آر کی ستائش کی جن کا مقصد آزادی کے جذبے کو منانا اور شہریوں میں حب الوطنی اور اتحاد کے جذبات کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا، “یہ مقابلے تمام شہریوں کو ہمارے ملک کی غیر معمولی ترقی کی خوشی میں شامل کرنے اور ہمارے آباؤ اجداد کی قربانیوں کو یاد کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہیں۔”چیف سکریٹری نے افسران سے کہا کہ وہ گاؤں کی ’مٹی کے ساتھ سیلفی‘ ہاتھ میں مٹی کے ’دیا‘ کے ساتھ ساتھ پنچایتوں کی مٹی یاترا کو بھی ان مقابلوں میں شامل کریں جو ’میری مٹی میرا دیش‘ مہم کے بنیادی موضوعات ہیں۔
انہوں نے انہیں یہ بھی ہدایت دی کہ ہر پنچایت میں شیلافلکم کے قیام کے پروگرام، ویروں کی قربانیوں اور شراکت کو بھی محکمہ کے ذریعہ وسیع پیمانے پر تشہیر اور مقبولیت دی جائے تاکہ یو ٹی کے شہریوں میں قوم پرستی کا جذبہ پیدا کیا جا سکے۔اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ڈی آئی پی آر کے ذریعہ تصور کردہ تھیم ‘ بدلتا جموں کشمیر’ بہت مناسب اور بروقت ہے، انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ ان موضوعات کے تحت فوٹوگرافی اور ویڈیو گرافی کے مقابلوں میں جوش و خروش سے حصہ لیں جو جموں و کشمیر میں نئے تناظر کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے افسران سے کہا کہ ان مقابلوں میں حصہ لینے والوں سے کہا جائے کہ وہ تصویروں اور ویڈیوز کے ذریعے ترقی کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں گزشتہ دو سالوں سے دیگر سماجی شعبوں میں ہونے والی نمایاں تبدیلیوں کو ریکارڈ کریں۔