سری نگر۔2؍ اگست:
سری نگر بین الاقوامی ہوائی اڈہ ائیرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا ( اے اے آئی) کے لیے تیسرا سب سے زیادہ منافع کمانے والا ہوائی اڈہ ہے جو پورے ہندوستان میں 133 ہوائی اڈوں کی دیکھ بھال کرتا ہے۔پارلیمنٹ میں پیش کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سری نگر ہوائی اڈہ نیتاجی سباش چندر بوس ہوائی اڈے، کولکتہ اور پونے ہوائی اڈے کے بعد اے اے آئی کے لیے تیسرا سب سے زیادہ منافع کمانے والا ہوائی اڈہ ہے۔
سری نگر ہوائی اڈے نے اے اے آئی کے لیے 20.16 کروڑ روپے کا منافع کمایا جبکہ کولکتہ اور پونے ہوائی اڈوں نے بالترتیب 145.28 کروڑ روپے اور 39.13 کروڑ روپے کا منافع کمایا۔یہ تفصیلات محکمہ سے متعلقہ پارلیمنٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے ٹرانسپورٹ، ٹورازم اور کلچر میں سامنے آئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق شہری ہوا بازی کی وزارت نے پارلیمانی کمیٹی کو بتایا کہ اے اے آئی کے پاس صرف منافع کمانے والے ہوائی اڈے ہیں۔ہوائی اڈوں کے منافع کے حوالے سے، وزارت نے روشنی ڈالی کہ اے اے آئی کے ساتھ 133 ہوائی اڈے ہیں جن میں جے وی سی اور پی پی پی ہوائی اڈے شامل ہیں۔ اے اے آئی کے 130 ہوائی اڈوں میں سے 9 ہوائی اڈے منافع کمانے والے ہوائی اڈے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق منافع کمانے والے ہوائی اڈوں میں بہالا، جموں، جام نگر، کانپور چکری فلائنگ کلب، این ایس سی بی آئی ایئرپورٹ، کولکتہ، لیہہ، پونے، سری نگر اور دربھنگہ شامل ہیں۔جموں اور لیہہ ہوائی اڈوں نے بالترتیب 0.09 کروڑ روپے اور 2.82 کروڑ روپے کا منافع کمایا ہے۔کم منافع کمانے والے ہوائی اڈوں کی وجوہات کے بارے میں پوچھنے کے بعد پارلیمانی پینل نے کہا کہ وہ اس حقیقت سے متفق ہے کہ عام طور پر ہوائی اڈہ منافع بخش ہو جاتا ہے جب ہوائی اڈے سے مناسب ٹریفک کی روانی ہوتی ہے۔کمیٹی محسوس کرتی ہے کہ وزارت کو کارگو کی نقل و حرکت کے لیے ہوائی نقل و حمل کا حصہ بڑھانے کے لیے کام کرنا چاہیے کیونکہ اس سے ہوائی اڈوں کے لیے آمدنی پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ اے اے آئی کو نئے راستوں کو راغب کرنے اور زیادہ سے زیادہ مسافروں کو راغب کرنے کے لیے موجودہ روٹس پر فریکوئنسی بڑھانے کے لیے ایئر لائنز کے ساتھ بھی کام کرنا چاہیے
