سری نگر/ ایک اہم پیش رفت میں، راجوری ضلع کے راجوری چکری ووڈ کرافٹ اور ضلع اننت ناگ کے مشک بُدجی چاول کو جیوگرافیکل انڈیکیشن (جی آئی)ٹیگ ملا ہے۔نو پراڈکٹس کی جی آئی ٹیگنگ کا عمل کووڈ کے مشکل وقت میں دسمبر 2020 میں نابارڈ نے دستکاری اور ہینڈلوم اور محکمہ زراعت کے ساتھ مشاورت سے شروع کیا تھا۔ ایک طویل قانونی عمل کے بعد آخر کار ان دونوں مصنوعات کو جی آئی ٹیگس دیے گئے ہیں۔ نابارڈ کے تعاون سے مجموعی طور پر چار مصنوعات کو جی آئی ٹیگ دیا گیا ہے۔
چکری ایک پیلا، شہد رنگ کی، باریک دانے والی نرم لکڑی ہے جو جموں صوبے کے راجوری ضلع کے پہاڑی سلسلوں میں پائی جاتی ہے۔ راجوری کی چکری لکڑی کا سامان پیچیدہ نقش و نگار اور تفصیل سے نمایاں ہے۔اسی طرح مشک بُدجی چاول مختصر بولڈ خوشبودار چاولوں کی ایک پریمیم قسم ہے جو وادی کشمیر کے بالخصوص ضلع اننت ناگ میں اگائے جاتے ہیں۔ پکا ہوا مشق بدجی چاول منفرد ہے اور ذائقہ، خوشبو اور بھرپور آرگنولیپٹک خصوصیات کا ہم آہنگ امتزاج رکھتا ہے۔جغرافیائی اشارے دانشورانہ املاک کے حق کی ایک شکل ہے جو ایک مخصوص جغرافیائی محل وقوع سے پیدا ہونے والے سامان کی شناخت کرتی ہے اور اس مقام سے منسلک الگ نوعیت، معیار اور خصوصیات رکھتی ہے۔
جی آئی ٹیگنگ کے بعد صرف ایک مجاز صارف کو ان مصنوعات کے سلسلے میں جغرافیائی اشارے استعمال کرنے کے خصوصی حقوق حاصل ہیں۔ اس کی وجہ سے کوئی بھی شخص اپنے جغرافیائی علاقوں سے باہر اس کی نقل نہیں کرسکتا۔ یہ تیسرے فریق کے ذریعہ ان رجسٹرڈ جیوگرافیکل انڈیکیشن اشیا کے غیر مجاز استعمال کو روکے گا، برآمدات کو فروغ دے گا اور بین الاقوامی سطح پر ان کے برانڈز کو فروغ دے گا، اس طرح ملک کے جی ڈی پی میں شراکت سمیت پروڈیوسرز اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی اقتصادی خوشحالی کو فروغ ملے گا۔ترقی پر بات کرتے ہوئے، چیف جنرل مینیجر، نابارڈ، بھلامودی سریدھر نے جموںو کشمیر حکومت کے متعلقہ محکموں کا شکریہ ادا کیا اور تمام جی آئی درخواست گزار تنظیموں کو مبارکباد دی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس سال مارچ کے شروع میں کٹھوعہ کی باسوہلی پینٹنگ اور لداخ کی لداخ لکڑی کی نقاشی کو نبارڈ کے تعاون سے جی آئی ٹیگ ملا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کی مزید پانچ مصنوعات جی آئی ٹیگ حاصل کرنے کے آخری مراحل میں ہیں۔