کشتواڑ/جموں اور کشمیر کے کشتواڑ ضلع میں سالانہ مچل ماتا یاترا تیز رفتاری سے چل رہی ہے جس میں 30,000 سے زیادہ عقیدت مند پہلے ہی 9,705 فٹ اونچے مندر پر پوجا کر چکے ہیں۔راستے میں جزوی طور پر تعمیر شدہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (PMGSY) سڑک کے ساتھ جو اب قابل رسائی ہے، عقیدت مندر تک پیدل پیدل سفر کر سکتے ہیں، سفر کے وقت میں تقریباً دو گھنٹے کی کمی کر سکتے ہیں اور کھڑی اور چیلنجنگ خطوں کے مقابلے سفر کو کم تھکا دینے والا بنا سکتے ہیں۔
کشتواڑ کی خوبصورت وادی پدر میں 43 روزہ یاترا 25 جولائی کو شروع ہوئی تھی اور 5 ستمبر کو اختتام پذیر ہوگی۔18 اگست کو جموں سے مچل تک مقدس ”چاری یاترا” کی آمد کے ساتھ مندر میں یاتریوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ایک عہدیدار نے بتایا کہ ‘5 اگست کو ضلع انتظامیہ کشتواڑ کی طرف سے پی ایم جی ایس وائی روڈ کے افتتاح کے ساتھ یاترا پیدل یاتریوں کے لئے زیادہ آرام دہ، پر لطف اور محفوظ سفر میں تبدیل ہو گئی ہے’ ‘۔
انہوں نے کہا کہ اس سال، ڈپٹی کمشنر دیونش یادو کی قیادت میں ضلع انتظامیہ نے عقیدت مندوں کی سہولت کے لیے دور رس اقدامات کیے ہیں تاکہ ان کی یاترا کو زندگی بھر کا یادگار تجربہ بنایا جا سکے۔عہدیدار نے کہا کہ ان میں اپنی نوعیت کا پہلا 30 کلو واٹ کا ہائبرڈ سولر پاور پلانٹ، ایک 4G ایرٹیل ٹاور، اور مچیل گاؤں میں بجلی کی تنصیب شامل ہے، جس سے عقیدت مندوں کے مشکل روحانی سفر میں آسانی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ مزید برآں، مچیل میں خیمہ شہر، یاتری بھون، سیفائر گیسٹ ہاؤس اور بیس کیمپ گلاب گڑھ میں لگژری مشروم ٹینٹ جیسی سہولیات کا اہتمام کیا گیا ہے تاکہ عقیدت مندوں کی یاترا کے دوران ان کی رہائش اور ان کی میزبانی کی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ مچیل ماتا یاترا کی بہت زیادہ روحانی اور ثقافتی اہمیت ہے اور یہ ملک بھر کے عقیدت مندوں کے لیے ایک قابل قدر یاترا بنی ہوئی ہے۔پی ایم جی ایس وائی سڑک کی تعمیر کو ایک اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے، عہدیدار نے کہا کہ متعلقہ محکمے نے مختصر وقت میں مچیل روڈ پر مشکل پتھریلی پٹی کو کامیابی سے صاف کیا۔انہوں نے کہا، ”ایک اہم چٹانی حصے میں سڑک کی کٹائی کے نتیجے میں اس سڑک پر اہم پیش رفت ہوئی ہے جسے اب ہموری گاؤں تک کے یاتریپیدل سفر کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔” عہدیدار نے بتایا کہ یاتریوں کو مندر تک پہنچنے کے لیے تقریباً 22 کلو میٹر کا فاصلہ طے کرنا پڑا لیکن سڑک کی تعمیر کے بعد سفر کا وقت 1.5 سے 2 گھنٹے تک گھٹا دیا گیا۔مزید برآں، عہدیداروں نے کہا کہ فوج کی طرف سے موو پل پر ریلنگ کی تنصیب سے یاتریوں کے سفر کے دوران ان کی حفاظت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
