سرینگر /مرکزی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ حکومت کو توقع ہے کہ مارکیٹ میں نئی فصلوں کی آمد کے ساتھ ہی اگلے مہینے سے سبزیوں کی قیمتیں کم ہونا شروع ہو جائیں گی، لیکن خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ایک تشویش کا باعث ہے ۔
وزارت خزانہ کے ایک اہلکار نے مزید کہا کہ ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کارڈ پر نہیں ہے اور حکومت بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کو آگے بڑھا رہی ہے، اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو ابھی بھاپ جمع کرنا باقی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مرکز کا سرمایہ خرچ جو جون سہ ماہی کے آخر میں بجٹ تخمینہ کا 28 فیصد تھا،ستمبر کے آخر تک 50 فیصد تک پہنچ جائے گا۔ سال 2023-24کے بجٹ میں، حکومت نے موجودہ مالی سال میں سرمایہ کاری کے اخراجات کو 33 فیصد بڑھا کر 10 لاکھ کروڑ کر دیا تھا۔اہلکار نے مزید کہا کہ 6فیصدی بارشوں کی کمی سے خریف کی بوائی پر اثر پڑنے کا امکان نہیں ہے کیونکہ زراعت کا شعبہ لچکدار ہے۔
حکومت افراط زر کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، جس میں گندم اور چاول کے ذخائر کو نکالنا، چاول، چینی کی برآمدات پر پابندیاں لگانا اور دالوں اور تیل کے بیجوں کی درآمد کی اجازت دینا شامل ہے۔انہوں نے کہا ’’قیمتوں کو نیچے رکھنے کیلئے لچکدار تجارتی پالیسی اپنائی گئی ہے۔ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ یوکرین کی جنگ کی وجہ سے خوراک کی عالمی قیمتیں بہت زیادہ ہیں اور اناج کی سپلائی متاثر ہوئی ہے اور یہ ایک عالمی عنصر ہے جس سے ہندوستانی الگ تھلگ نہیں رہ سکتے۔ اس مہنگائی سے ہماری آبادی کو الگ تھلگ کرنے کیلئے اقدامات کیے ہیں اور دوسروں کے مقابلے میں ہم بہت بہتر پوزیشن میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹماٹر کی قیمتوں کو کم کرنے کیلئے مداخلت کی گئی ہے اور یہ اقدامات آنے والے مہینوں میں ثمر آور ہوں گے۔
ٹماٹر ایک موسمی فصل ہے اور ہم جلد ہی دوسری فصل حاصل کریں گے اور قیمت کا دباؤ کم ہو جائے گا۔انہوں نے کہا ’’یہ عارضی طور پر زیادہ مہنگائی جزوی طور پر سبزیوں کی وجہ سے ہے۔ مجھے امید ہے کہ اگلے مہینے تک سبزیوں کی قیمتیں تیزی سے کم ہو جائیں گی‘‘۔اس سوال پر کہ کیا حکومت خام تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر فکر مند ہے عہدیدار نے کہا کہ بجٹ کے حساب کتاب میں خام تیل کی قیمتیں شامل نہیں ہیں کیونکہ حکومت آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو سبسڈی نہیں دیتی۔
لہذا خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا مالی ریاضی پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔عہدیدار نے پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی میں کسی بھی کٹوتی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ابھی زیر غور نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا’’ہم پیٹرول، ڈیزل میں ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کی توقع نہیں کر رہے ہیں‘‘۔