سرینگر/ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس سال جموں و کشمیر میں سرحد پر پاکستان کی طرف سے دراندازی کی 99 فیصد کوششوں کو ناکام بنا دیا گیا ہے، پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے بدھ کو کہا کہ سیکورٹی ایجنسیاں پوری طرح چوکس ہیں اور دہشت گردی پر قابو پانے کے بجائے اسے ختم کرنے کے لئے کام کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے دہشت گردوں کو دھکیلنے اور اسلحے اور منشیات کی سمگلنگ کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے ‘نئے عناصر’ کے اضافے کے ساتھ سرحدی سیکیورٹی گرڈ ”پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط” ہے۔
انہوں نے کہاکہ سرحدوں پر متعدد مقابلے ہوئے (ماضی میں) جو ہماری افواج کی موجودگی اور چوکنا ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے ہمارے جو ان دراندازوں کو ان کے چناؤ اور بے اثر کرنے کی جگہ پر مصروف کر رہے ہیں ۔سیکورٹی فورسز نے حال ہی میں شمالی کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور جموں خطہ میں پیر پنجال کی پونچھ۔راجوری پٹی کے ساتھ دراندازی کی کئی کوششوں کو ناکام بنایا، جس میں تقریباً ایک درجن دراندازوں کو ہلاک کیا گیا اور اسلحہ، دھماکہ خیز مواد اور منشیات کی بھاری کھیپ ضبط کی۔ پولیس افسران لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ذریعہ سدھرا میں انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) کے ہیڈکوارٹر کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں موجود تھے۔
نصف ایکڑ سے زائد اراضی پر چھ منزلہ عمارت 15 ماہ میں مکمل ہونے کا امکان ہے۔’ ‘اگرچہ دراندازی کی کوششیں جاری ہیں، ہمیں اوپر کی طرف رجحان نظر نہیں آرہا ہے۔ ہمارا سرحدی سیکورٹی گرڈ نئے عناصر (پاکستان کی جانب سے دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے( کے اضافے کے ساتھ پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔ ہم نے اس سال اس طرح کی 99 فیصد کوششوں کو پہلے ہی ناکام بنا دیا ہے۔7 اگست کو پونچھ ضلع میں کنٹرول لائن کے ساتھ حزب المجاہدین کے ایک خود ساختہ ڈویژنل کمانڈر کی ہلاکت کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ پاکستان راجوری-پونچھ بیلٹ اور دیگر مقامات پر عسکریت پسندی کو بحال کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔ہماری کوششیں نہ صرف دہشت گردی پر قابو پانا بلکہ اسے مکمل طور پر ختم کرنا ہے۔ جب بھی دراندازی کی کوشش کی جاتی ہے، چاہے ہمیں اس کے بارے میں پیشگی اطلاع تھی یا نہیں، ہمارے حفاظتی انتظامات ایسے ہیں کہ وہ (درانداز) ہمارے جال میں آجاتے ہیں۔