سری نگر/ نذیر احمد وانی (48) نے تقریباً دو ہفتوں تک دھان کی پیوند کاری میں تاخیر کی جب کشمیر میں ماہ جون میں موسم خراب رہا۔کئی دنوں تک، اس نے محکمہ زراعت کی موسمی ایڈوائزری پر عمل کیا، جس نے اسے اپنی فصل کو نقصان سے بچانے کے لیے بہتر فیصلہ کرنے میں مدد کی۔ستمبر میں، وانی اپنی سالانہ پیداوار میں تقریباً 20 فیصد اضافے کی توقع کر رہے ہیں۔ "پچھلے سال جب میں نے دھان بویا تو موسم مناسب نہیں تھا اور مجھے نقصان اٹھانا پڑا۔ مئی اور جون میں، موسم سازگار نہیں تھا، لیکن ہم نے اپنی فصل کو ناکامی سے بچانے کے لیے ایڈوائزری پر عمل کیا۔”نہ صرف وانی بلکہ پوری وادی کے کسان موسم کی پیشین گوئیوں پر تیزی سے عمل کر رہے ہیں تاکہ باخبر فیصلے کریں جو بعد میں فصل کی پیداوار کو بڑھا سکیں۔موسم کی پیشن گوئی کرنے والی جدید ٹیکنالوجی وادی میں کاشتکاری پر ایک تبدیلی کا اثر ڈال رہی ہے۔
اعداد و شمار کے تجزیات اور سیٹلائٹ امیجری کے ساتھ جدید موسمیاتی ماڈلز نے سائنسدانوں اور محققین کو کشمیر کے علاقے کے لیے مخصوص موسم کی درست اور بروقت پیشن گوئی فراہم کرنے کے قابل بنایا ہے۔ اس ترقی نے کاشتکاری کے طریقوں میں ایک انقلاب برپا کر دیا ہے، جس سے کسانوں کو موسم کے منفی واقعات کا اندازہ لگانے اور تیاری کرنے کا موقع ملا ہے۔
زراعت سے لے کر پھولوں کی زراعت اور باغبانی تک، متعلقہ محکموں کی موسمی ہدایات کسانوں کو فصلوں کی ناکامی کو روکنے اور ان کے سپرے کا شیڈول بنانے میں مدد کر رہی ہیں۔پٹن سے تعلق رکھنے والے باغبان فاروق احمد ڈار کی مثال لے لیں، وہ اکثر پچھلے سالوں میں غیر متوقع ٹھنڈ سے ان کی سیب کی فصلوں کو نقصان پہنچانے کے لیے جدوجہد کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہہم موسم کی تبدیلیوں کی پیشین گوئی کے لیے روایتی طریقوں پر انحصار کرتے تھے۔ لیکن اب، درست پیشین گوئی کے ساتھ، ہم حفاظتی اقدامات کر سکتے ہیں، جیسے کہ اپنے اسپرے کے شیڈول میں تاخیر کرنا۔ یہاں تک کہ ہمیں کیڑے مار دوا کو بھی تبدیل کرنا پڑے گا۔ کسانوں نے کہا کہ موسم کی پیشن گوئی نے ان کی آبپاشی کی حکمت عملیوں میں بھی نمایاں بہتری لائی ہے۔
ڈار نے کہا کہ کاشتکار اب پیشین گوئی کی گئی بارشوں، پانی کے ضیاع کو کم کرنے اور پانی کے موثر انتظام کو یقینی بنانے کی بنیاد پر اپنے آبپاشی کے نظام الاوقات کو ایڈجسٹ کر سکتے ہیں۔ یہ نہ صرف ایک قیمتی وسائل کو محفوظ رکھتا ہے بلکہ کسانوں کے لیے لاگت کی بچت کا باعث بھی بنتا ہے۔ڈائریکٹر زراعت چوہدری محمد اقبال نے کہا کہ وہ کسانوں کے نقصان کو روکنے کے لیے مختلف ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہیں۔ "ہم موجودہ موسمی حالات کے پیش نظر اپنی کاشتکار برادری کی مسلسل رہنمائی کرتے ہیں۔