اننت ناگ، 27 اگست:
ہیڈ پجاری مہنت دیپندر گری نے اتوار کو کہا کہ امرناتھ یاترا “ایمان کی علامت ہے۔مہنت دیپندرا گری نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مسلمان ہمیشہ اس یاترا کا تہہ دل سے خیرمقدم کرتے ہیں۔ ایک خا ص بات چیت میں مہنت گری نے کہا کہ یہ بڑی خوشی کا لمحہ ہے کہ اس سال امرناتھ یاترا کو 62 دنوں تک بڑھا دیا گیا ہے جس میں ملک بھر سے اور باہر کے یاتریوں نے مقدس غار کو سجدہ کیا۔”اس سال معمول کا ماحول تھا اور حالات کی وجہ سے امرناتھ یاترا کو 62 دنوں تک بڑھا دیا گیا تھا جس میں دنیا بھر سے یاتریوں نے حصہ لیا۔
دستیاب تفصیلات کے مطابق اب تک 4.50 لاکھ سے زیادہ عقیدت مند مقدس غار کی زیارت کر چکے ہیں۔انتظامات کے بارے میں پوچھے جانے پر، ہیڈ پجاری نے کہا، “میں جموں و کشمیر حکومت کے انتظامات سے مطمئن ہوں۔ میں نے ان لوگوں سے بھی بات کی جنہوں نے یاتراکے دوران بہت اچھا محسوس کیا۔ حکومت نے یاترا کے 4 سے 5 ماہ قبل کافی انتظامات کر لیے تھے۔یاترا کے دوران یاتریوں کو بے حد سہولت فراہم کی گئی۔ حکومت کی طرف سے مقدس غار کی طرف جانے والے ٹریک کو چوڑا کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ یاترا کے لیے درکار دیگر انتظامات بھی درست تھے اور ہندوستان اور باہر کے لوگوں نے اس سال کی یاترا کو حوصلہ افزا ردعمل دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماچل اور پنجاب میں سیلاب کی وجہ سے اس سال یاتریوں کا بہاؤ تھوڑا سا کم ہوا لیکن اب تک 4.50 لاکھ سے زائد یاتریمقدس گپھا کے درشن کر چکے ہیں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بنی نوع انسان سب ایک ہے۔ بنیادی طور پر ہم سب ایک ہیں۔ یہ صرف ہماری انا اور عقائد ہیں جو ہمیں ایک دوسرے سے جدا کرتے ہیں۔”امرناتھ یاترا کو “ایمان کی علامت” قرار دیتے ہوئے، ہیڈ پجاری نے کہا کہ دنیا کے ہر حصے سے لوگ امرناتھ یاترا میں آ رہے ہیں اور مزید کہا، “جموں و کشمیر ایک مسلم اکثریتی ریاست ہونے کے ناطے، کشمیریوں نے اپنے غیر مسلموں کے ساتھ انتہائی مہمان نوازی اور فراخدلی کا مظاہرہ کیا ہے۔سالانہ امرناتھ یاترا 2023 کا آغاز یکم جولائی کو ہوا تھا اور یہ 31 اگست کو ختم ہو گی۔ لیفٹیننٹ گورنر جے اینڈ کے منوج سنہا نے اس سال یکم جولائی کو جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ سے یاتریوں کے پہلے جتھے کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا تھا۔