سرینگر۔ 11؍ ستمبر:
النور یتیم ٹرسٹ نے حال ہی میں سرینگر میں اجتماعی شادی کی تقریب کا اہتمام کیا جس میں غریب خاندانوں کی 100 نوجوان خواتین کی شادیاں ہوئیں۔ اس تقریب کا اہتمام ٹرسٹ نے سری نگر کے بیمینہ شادی ہال میں کیا تھا۔ ایک سو جوڑے ایک سادہ تقریب میں شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔ایک دلہن نے اس موقع پر بتایا، "یہ ایک بہت اچھا اقدام ہے، اور ہم النور یتیم ٹرسٹ کے شکر گزار ہیں، جس نے شادیوں کی ذمہ داری لی۔
ہماری درخواست ہے کہ اس طرح کی اجتماعی شادیوں کی تقریب مستقبل میں بھی جاری رکھی جائے تاکہ دوسرے یتیم، غریب اور ضرورت مند لوگ فائدہ اٹھائیں گے۔ ٹرسٹ کی انتظامیہ نے ذات، عقیدہ یا مذہب کی پرواہ کیے بغیر تقریب کا اہتمام کیا۔ اس تقریب کے دوران منیشا نامی ایک ہندو لڑکی نے بھی شادی کی اور ٹرسٹیوں کی تعریف کی۔تقریب کا مقصد ان لڑکوں اور لڑکیوں کی مدد کرنا تھا جو سماجی اور مالی مسائل سمیت مختلف وجوہات کی وجہ سے شادی کرنے سے قاصر ہیں۔
اس موقع پر بزرگ شہری اور مذہبی اسکالرز سمیت مختلف سول سوسائٹیز کے اراکین اس جرات مندانہ اقدام اور سماجی کاز کے لیے منتظمین کو سراہنے کے لیے موجود تھے۔ ہزاروں نوجوان، لڑکے اور لڑکیاں، شورش کی وجہ سے یتیم ہو چکے ہیں۔ لہذا، وہ اخراجات برداشت کرنے کے قابل نہیں ہیں. چنانچہ النور یتیم ٹرسٹ کے سربراہ آگے آئے اور سری نگر میں یتیم لڑکیوں کی اجتماعی شادی کی اس تقریب کا اہتمام کیا۔اس ٹرسٹ کا بنیادی مقصد غریب لوگوں بالخصوص یتیم لڑکیوں کی مدد کرنا ہے۔ آج تک، ٹرسٹ نے پہلے ہی متعدد غریب لڑکیوں کی مدد کی ہے، اور یہ اجتماعی شادی کی تقریب ایک اور مثبت قدم تھا۔ شادی کرنے والے جوڑے سری نگر سمیت وادی کے مختلف حصوں سے آئے تھے۔ انہیں ٹرسٹ کے سربراہ کی طرف سے تقسیم کیے گئے چیکس کے ساتھ کچھ اہم گھریلو سامان بھی ملا۔