سری نگر/14؍ستمبر:
ڈائریکٹورٹ آف ہینڈی کرافٹ اینڈ ہینڈ لوم کشمیر نے کشمیر ہاٹ سری نگر میں آج منعقدہ ایک یاد گار تقریب میں شاندار کشمیر دست کاریوں کی تجدید کے حوالے سے ایک اہم ٹیکنالوجی ایڈوائزری نوٹ ( ٹو اے این ) سرکار ی طور پر پیش کیا۔
ٹیم اے جی این ایل آئی کی طرف سے تیار کردہ یہ بصیرت انگیز دستاویز دُنیا کے مشہور کشمیری دستکاریوں کی دوبارہ پریمیمائزکرنے ، ان کی تشہیر اور تحفظ کے لئے حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔
تقریب میں مرکزی حکومت کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر کے دفتر کی سائنسدان (جی) پریتی بنزل ،کمشنر سیکرٹری محکمہ صنعت و حرفت وِکرم جیت سنگھ ، ڈائریکٹر ہینڈ کرافٹس اینڈ ہینڈ لوم کشمیر محمود احمد شاہ اور سربراہ اے جی این ایل آئی مشن وکرانت خزانچی کے علاوہ ڈی او ایچ ایچ ایچ کے اور ٹیم اے جی این ایل آئی کے دیگر اَفسران نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ مشن اے جی این ایل آئی وزیر اعظم کی سائنس ، ٹیکنالوجی اور اِختراعی مشاورتی کونسل ( پی ایم ۔ ایس ٹی آئی اے سی ) کے تحت مرکزی حکومت کے پرنسپل سائنسی مشیر کے دفتر کا ایک پروگرام ہے اور اسے انوسٹ اِنڈیا کے تحت اَنجام دیا جارہا ہے۔
کشمیر کی دستکاری جو اَپنے بھرپور ورثے اور پیچیدہ دستکاری کے لئے مشہور ہے، ہندوستان کے ثقافتی ورثے میں ایک منفرد مقام رکھتی ہے۔ تاہم معیار کے اصولوں، محدود تشہیر اور تحفظ کے خطرات جیسے چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے اس صنعت کو جدید اور دیرپا حل کی ضرورت ہے۔ اس سمت میں ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈی لوم ڈیپارٹمنٹ کشمیر نے اس شعبے کو مزیدفروغ دینے میں تکنیکی ترقی کے امکانات کو تسلیم کرتے ہوئے اے جی این ایل آئی مشن کے ساتھ مل کر زمینی ٹیکنالوجیوں اور پالیسی سفارشات متعارف کرنے کا فیصلہ کیا جو خطے کے ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈ لوم شعبے کو تشکیل دیں گی۔
ٹیم اے جی این ایل آئی کی طرف سے پیش کردہ ٹیکنالوجی ایڈوائزری نوٹ ( ٹی اے این) ان چیلنجوں کوری پریمیمائزیشن ، پروپیگیشن اورپریزرویشن سے جامع طور پر حل کرتا ہے ۔ نوٹ میں معیار کو بڑھانے ،جدید ڈیزائن اور کشمیر کرافٹس کے لئے ایک مضبوط برانڈ شناخت قائم کرنے کی حکمت عملی تجویز کی گئی ہے ۔اِس کامقصد اِن دست کاریوں کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر پریمیم لگشری مارکیٹ کے حصے میں پوزیشن دینا ہے۔
مزید برآں، سکل ڈیولپمنٹ ، تکنیکی اِنضمام اور روایتی تکنیکوں کے تحفظ جیسے فروغ کے اَقدامات کا مقصد کاریگروں کو بااِختیار بنانا ہے جو ان صدیوں پرانے طریقوں کے تسلسل کو یقینی بنایا جاسکے۔ اس کے علاوہ انوینٹری مینجمنٹ ، تحفظ اور املاک کے تحفظی اقدامات کشمیری دستکاریوں کی میراث کی حفاظت کریں گے ۔
یہ بات قابلِ ذِکر ہے کہ ٹیکنالوجی ایڈوائزری نوٹ ( ٹی اے این ) میں جدید ٹیکنالوجیوں جیسے کہ ٹریس ایبلٹی کے لئے بلاک چین ، ڈیزائن میں آرٹیفیشل اِنٹلی جنس اورمخصوص اِی ۔ کامرس پلیٹ فارموں سے فائدہ اُٹھانے کے لئے سفارشات شامل ہیں ۔ یہ ٹیکنالوجیز کشمیر کی دستکاری صنعت میں اِنقلاب لانے اور اس کی عالمی رَسائی کو بڑھانے کا وعدہ کرتی ہیں۔
کشمیر ہاٹ میں ہونے والی تقریب میں کشمیر کرافٹس کو دوبارہ بحال کرنے اور اس کی جگہ بنانے کے مشترکہ عزم کا اِظہار کیا گیا۔ اِس اقدام کی اہمیت کو اعلیٰ شخصیات کی موجودگی میں اُجاگر کیا اور سائنسدان ( جی ) نے روایت کو اختراعیت کے ساتھ جوڑنے کی ضرورت اور اہمیت پر زور دیا۔
کمشنر سیکرٹری صنعت و تجارت نے ٹیم اے جی این ایل آئی سے بالخصوص آرٹزن سٹیک تیار کرنے میں مجموعی تعاون طلب کیا جو بڑے پیمانے پر کمیونٹی کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
ڈائریکٹر ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈ لوم کشمیر نے ٹیم اے جی این ایل آئی کی لگن پر اظہار تشکر کیا اور ایڈوائزری نوٹ میں بیان کردہ سفارشات کو عملانے کے لئے اپنی حمایت کا وعدہ کیا۔