نئی دلی۔ 26؍ ستمبر:
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج روزگار میلہ سے خطاب کیا اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تقریباً 51,000 نئے بھرتی ہونے والوں کو تقرری نامے تقسیم کئے۔ ملک بھر سے منتخب کردہ بھرتی ہونے والے مختلف وزارتوں/محکموں میں شامل ہو کر حکومت کاحصہ بنیں گے، جن میں، منجملہ دیگر محکمہ جات کے، محکمہ ڈاک، ہندوستانی آڈٹ اور اکاؤنٹس کا محکمہ، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ محصولات، محکمہ اعلیٰ تعلیم، وزارت دفاع، وزارت صحت اور خاندانی بہبود شامل ہیں۔ روزگار میلہ ملک بھر میں 46 مقامات پر منعقد ہو رہا ہے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے آج تقرری نامے وصول کرنے والوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی محنت اور لگن کی وجہ سے یہاں تک پہنچے ہیں اور انہیں لاکھوں امیدواروں کے درمیان سے منتخب کیا گیا ہے۔ ملک بھر میں گنیش اتسو کے تہواروں کاذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اس مبارک موقع کے دوران مقررین کے لیے ایک نئی زندگی کا ‘شری گنیش’ ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘بھگوان گنیش کامیابیوں کے خدا ہیں’’، انہوں نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خدمت کے تئیں بھرتی ہونے والوں کی لگن ملک کو اپنے مقاصد کو پورا کرنے کے قابل بنائے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک تاریخی کامیابیوں کا گواہ ہے۔ انہوں نے ناری شکتی وندن ادھینیم کا ذکر کیا جس نے آدھی آبادی کو بااختیار بنایا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے زور دے کر کہا ‘‘خواتین ریزرویشن کا مسئلہ جو 30 سالوں سے معرض التوا میں تھا، دونوں ایوانوں سے ریکارڈ ووٹوں سے منظور ہوا ہے۔ یہ فیصلہ نئی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس میں ہوا، ایک طرح سے، یہ نئی پارلیمنٹ میں قوم کے لیے ایک نئی شروعات ہے’’ ۔نئے بھرتی ہونے والوں میں خواتین کی نمایاں موجودگی کا اعتراف کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی بیٹیاں ہر شعبے میں نام کما رہی ہیں۔ انہوں نے کہا،‘‘میں ناری شکتی کی کامیابی پر بے حد فخر محسوس کرتا ہوں اور یہ حکومت کی پالیسی ہے کہ وہ ان کی ترقی کے لیے نئی راہیں کھولتی رہے۔’’ وزیراعظم نے کہا کہ کسی بھی شعبے میں خواتین کی موجودگی ہمیشہ ہر شعبے میں مثبت تبدیلیوں کا باعث بنی ہے۔نئے ہندوستان کی بڑھتی ہوئی امنگوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس نئے ہندوستان کے خواب بہت بلند ہیں۔ وزیر اعظم نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ‘‘ہندوستان نے 2047 تک ترقی یافتہ بھارت بننے کا عزم کر لیا ہے۔
’’ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آنے والے چند برسوں میں قوم دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گی، جہاں آنے والے ایام میں سرکاری ملازمین کو بہت کچھ تعاون دینا پڑے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ ‘سٹیزن فرسٹ’ کے نقطہ نظر پر عمل پیرا ہیں۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آج نئےبھرتی ہونے والے افراد ٹیکنالوجی کے سائے میں پروان چڑھے ہیں، وزیر اعظم نے اسے اپنے کام کے میدان میں استعمال کرنے اور گورننس کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر زور دیا۔طرز حکمرانی میں ٹکنالوجی کے استعمال کے بارے میں مزید وضاحت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے آن لائن ریلوے ریزرویشن، آدھار کارڈ، ڈیجی لاکر، ای کے وائی سی، گیس بکنگ، بل کی ادائیگی، ڈی بی ٹی، اور ڈیجی یاترا کے ذریعے دستاویزات کی پیچیدگی کے خاتمے کا ذکر کیا۔ ‘‘ٹیکنالوجی نے بدعنوانی کی روک تھام کی ہے، ساکھ کو بہتر بنایا ہے، پیچیدگی کو کم کیا ہےاورسہولت میں اضافہ کیا ہے،’’ وزیر اعظم نے نئے بھرتی ہونے والوں زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس سمت میں مزید کام کریں۔
