سرینگر 2 اکتوبر :
لفٹینٹ گورنر مسٹر منوج سنہا نے آج جموں و کشمیر یو ٹی کی گرام پنچائتوں میں لین دین کے بی ایچ آئی ایم ۔ یو پی آئی موڈ کو اپناتے ہوئے ’ کیش لیس پنچائتوں ‘ کا افتتاح کیا ۔
راج بھون میں محکمہ دیہی ترقی اور پنچائتی راج کی طرف سے منعقدہ سوچھ بھارت دیوس تقریب میں لفٹینٹ گورنر نے پی ایم اے وائی ۔ جی کے بے زمین استفادہ کنندگان کو زمین کی الاٹمنٹ کے احکامات سونپے ۔
گاندھی جینتی کے موقع پر آج کل 245 بے زمین پی ایم اے وائی ۔ جی سے مستفید ہونے والوں کی شناخت زمین کی الاٹمنٹ آرڈر کیلئے کی گئی ۔ اس موقع پر انہوں نے جموں و کشمیر میں 13 بلاک ڈیولپمنٹ کونسل کی عمارتیں پی آر آئی کے نمائندوں کیلئے وقف کیں ۔ اپنے خطاب میں لفٹینٹ گورنر نے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کا جموں و کشمیر کی ایک نئی تقدیر کی تشکیل کیلئے شکریہ ادا کیا جس نے ’ ماڈل ‘ زمرے کے تحت او ڈی ایف پلس کا تاریخی سنگ میل حاصل کیا ہے ۔
انہوں نے محکمہ دیہی ترقی ، پنچائتی راج اداروں کے نمائندوں اور شہریوں کو تمام 6650 دیہاتوں میں 100 فیصد صفائی اور ٹھوس اور مائع فضلہ کے انتظام کو حاصل کرنے پر مبارکباد دی ۔
لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ تمام پنچائتوں میں گھر گھر کچرے کو اکٹھا کرنا شروع کیا گیا ہے ، الگ کرنے کے شیڈ قائم کئے گئے ہیں اور فضلہ اکٹھا کرنے کے طریقہ کار کی پائیداری کو یقینی بنانے کیلئے ایک مالیاتی ماڈل تیار کیا گیا ہے ۔
لفٹینٹ گورنر نے دیہات میں رہنے والے لوگوں کی زندگیوں میں سماجی و اقتصادی تبدیلی لانے کیلئے یو ٹی انتظامیہ کی کوششوں کا اشتراک کیا ۔
لفٹینٹ گورنر نے کہا ’’ دیہی علاقوں میں ترقی جے اینڈ کے یو ٹی کی سماجی و اقتصادی ترقی کو ہوا دے رہی ہے ۔ ہمارے گاؤں سہولیات ، رابطے اور بنیادی ڈھانچے کے لحاظ سے شہروں کے قریب آ گئے ہیں ۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ شراکتی نقطہ نظر کے ساتھ ہم نے سماجی اور ماحولیاتی تحفظ کو مضبوط کیا ہے اور نچلی سطح پر کاروباری مواقع پیدا کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج جموں و کشمیر کی 4274 گرام پنچائتوں کی کیش لیس موڈ پر آن بورڈنگ گرام پنچائتوں کو ڈیجٹل بنانے اور انہیں زیادہ شفاف ، جوابدہ اور موثر بنانے کی حکومت کی کوششوں کا حصہ ہے ۔
لفٹینٹ گورنر نے ’ سوچھتا بلٹین ‘ کے اس نئی پہل کیلئے ڈائریکٹوریٹ آف رورل سینی ٹیشن کی ستائش کی جو کہ جن ۔ بھاگیداری کے جذبے کے تحت اضلاع کی روزانہ کی تازہ کاریوں ، سرگرمیوں کی نگرانی اور اشتراک کرنے کیلئے اور کمیونٹی کے اراکین کو رائے دینے اور ’’ سوچھ اور سوستھ جموں و کشمیر ‘‘ کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالنے کی ترغیب دیتی ہے ۔ انہوں نے محکمہ دیہی ترقی کو ہدایت دی کہ دیہی علاقوں میں صفائی ستھرائی کیلئے لگائے گئے نئے نظام کو متحرک رکھا جائے ، اس سفر میں جو نئی سہولیات تیار کی گئی ہیں ا ن کی مناسب دیکھ بھال کی جائے اور ویسٹ منیجمنٹ سسٹم کی مسلسل نگرانی کی جائے ۔
انہوںنے مصنوعی ذہانت جیسی ٹیکنالوجی کی مدد سے سوچھ گرام کے روز مرہ کے انتظام اور مستقبل کی دیگر ضروریات کیلئے ڈیٹا کے تجزیہ پر زور دیا ۔
لفٹینٹ گورنر نے گاندر بل ، رام بن، سرینگر ، بڈگام اور کولگام کے ڈپٹی کمشنروں اور سوچھتا چیمپئینز کو سوچھتا مہموں اور او ڈی ایف پلس ماڈل کا درجہ حاصل کرنے میں ان کی شاندار شراکت کیلئے مبارکباد دی ۔ اس موقع پر ایس بی ایم ۔ جی کے تحت چار کتابچے آن ڈور ٹو ڈور ویسٹ کلیکشن گائیڈ لائینز ، لیگیسی ویسٹ منیجمنٹ گائیڈ لائینس ، سیف سینی ٹیشن انڈیکس اور پنچائت صفائی انڈیکس جاری کئے گئے اور کیش لیس پنچائتوں کے سرپنچوں کو بھی اس موقع پر نوازا گیا ۔
اس موقع پر چیف سیکرٹری ، لفٹینٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری ، کمشنر سیکرٹری دیہی ترقی اور پنچائتی راج ، ڈویژنل کمشنر کشمیر ، ڈپٹی کمشنرز ، پی آر آئی ، ایچ او ڈیز ، سینئر افسران ، سوچھتا چیمپئینز اور پی ایم اے وائی ۔ جی کے تحت استفادہ کنندگان نے ذاتی طور پر اور ورچوئل موڈ کے ذریعے تقریب میں شرکت کی ۔