نئی دلی۔ 25؍ دسمبر:
’وطن کو جانو‘ پروگرام میں شرکت کرنے والے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے ایک وفد نے آج راشٹرپتی بھون میں صدر جمہوریہ ہند، شریمتی دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔صدر مملکت نے وفد کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’وطن کو جانو‘ پروگرام کا مقصد انہیں ملک کے فن، ثقافت، تہذیب اور ملک میں ہونے والے ترقیاتی کاموں سے روشناس کرانا ہے۔ انہیں دورے کے دوران احساس ہوا ہوگا کہ ہم مختلف زبانیں بولتے ہیں، مختلف لباس پہنتے ہیں، مختلف طرز زندگی اپناتے ہیں، لیکن، ہم ایک ہیں۔ یہی اتحاد ہماری اصل طاقت ہے۔ ہمیں اسے مزید مضبوط کرنا ہے۔
صدر نے نوٹ کیا کہ دفعہ 370 کو ہٹائے جانے کے بعد جموں و کشمیر کی ترقی میں بے مثال پیش رفت ہوئی ہے۔ حکومت ہند اور مقامی انتظامیہ عوام کی ترقی کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ عام لوگوں کے فائدے کے لیے گورننس میں ٹیکنالوجی کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ڈیجیٹل جموں و کشمیر کی طرف بڑھتے ہوئے انتظامیہ نے حکمرانی کو مستقبل کے لیے تیار کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موثر ترسیل اور شفافیت گڈ گورننس کی بنیاد ہے۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ اس سوچ کے ساتھ 1100 سے زیادہ سرکاری خدمات آن لائن کر دی گئی ہیں جو عام لوگوں کے مفاد میں ہیں۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوان ہندوستان کے مرکزی دھارے کا حصہ بن کر اپنے خوابوں کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن آج بھی بعض عناصر یہ نہیں چاہتے کہ مفادات کی وجہ سے کشمیر ترقی کرے۔
تاہم حکومت جس طرح سے جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے انفراسٹرکچر، ٹیکنالوجی اور تعلیم میں سرمایہ کاری کر رہی ہے، وہ دن دور نہیں جب جموں و کشمیر ہندوستان میں ترقی کا آئیڈیل پیش کرے گا۔صدر نے نوجوانوں کے وفد کے ارکان پر زور دیا کہ وہ حکومت کی طرف سے کی جا رہی ترقیاتی کوششوں سے فائدہ اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے ان کی زندگی میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ انہوں نے انہیں اپنے روشن مستقبل کے لیے منشیات، سماج دشمن عناصر اور منفی تشہیر سے دور رہنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت ہر ایک کو منصفانہ مواقع فراہم کرتی ہے، انہیں صرف اس پر یقین کرنا ہوگا اور لگن اور محنت کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔
