نئی دلی۔ 25؍ دسمبر:
و زیر اعظم نریندر مودی نے پیر کے روز مسیحی برادری کی سماج کو سمت دینے اور خدمت کے احساس میں اس کے کردار کے لیے تعریف کی اور کہا کہ ملک اس کے تعاون کو فخر کے ساتھ تسلیم کرتا ہے۔کرسمس کے موقع پر یہاں اپنی رہائش گاہ پر کمیونٹی کے لوگوں کے ساتھ بات چیت میں پی ایم مودی نے گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنے دنوں سے عیسائیوں کے ساتھ اپنے پرانے، گہرے اور گرمجوشی کے تعلقات کو یاد کیا اور کہا کہ وہ غریبوں اور محروموں کی خدمت میں ہمیشہ سب سے آگے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کمیونٹی کے بہت سے مفکرین اور رہنما ملک کی آزادی کی جدوجہد کا حصہ تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیونٹی کے ذریعے چلائے جانے والے تعلیمی اور صحت کی دیکھ بھال کے ادارے پورے ہندوستان میں ایک بڑا حصہ ڈال رہے ہیں۔مودی نے کہا کہ یسوع مسیح کی زندگی کا پیغام ہمدردی اور خدمت پر مرکوز تھا اور انہوں نے ایک جامع معاشرے کے لیے کام کیا جہاں انصاف سب کے لیے ہو۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اقدار ان کی حکومت کے ترقی کے سفر میں ایک ”رہنمائی روشنی” کے طور پر کام کر رہی ہیں، اور نوٹ کیا کہ اپنشد، جسے ہندی فلسفہ کا سرچشمہ سمجھا جاتا ہے، نے بھی بائبل کی طرح مطلق سچائی کو سمجھنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔اس موقع پر عیسائی برادری کے کچھ سرکردہ ارکان نے بھی خطاب کیا اور مودی حکومت کے مختلف اقدامات کی تعریف کی۔اپنے ریمارکس میں، مودی نے کہا کہ لوگ آگے بڑھنے کے لیے اپنی مشترکہ اقدار اور وراثت پر توجہ مرکوز کر سکتے ہیں، اور تعاون اور ہم آہنگی کا جذبہ، ‘سب کا پریاس’ کے جذبے کے ساتھ مل کر ملک کو ایک نئی بلندی پر لے جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پوپ نے غربت کے خاتمے کے لیے کام کرنے والوں کے لیے یسوع مسیح کی دعائیں مانگی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پوپ کے الفاظ اسی جذبے کی عکاسی کرتے ہیں جو بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے ترقیاتی منتر ’’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس‘‘ میں نظر آتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ ترقی سب تک پہنچے اور اس سے عیسائیوں کو بھی فائدہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے عیسائی برادری کے رہنماؤں سے کہا کہ وہ اپنی حکومت کے پروگراموں کے بارے میں بات کریں جن کا مقصد خاص طور پر نوجوانوں کے لیے ہے، جیسا کہ ”فٹ انڈیا”، جوار کا استعمال اور منشیات کے خلاف مہم۔اس بات کو نوٹ کرتے ہوئے کہ کمیونٹی سماجی طور پر باشعور ہے، مودی نے کہا کہ عیسائی ان کی حکومت کی ماحولیاتی مہموں میں کم سے کم کاربن فوٹ پرنٹ کو یقینی بنانے اور ایک پائیدار طرز زندگی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔انہوں نے اپنے ”ووکل فار لوکل” پروگرام کے لیے ان سے تعاون بھی طلب کیا۔
وزیر اعظم نے پوپ فرانسس کے ساتھ اپنی 2021 کی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے اسے ان کے لیے ایک یادگار لمحہ قرار دیا کیونکہ انہوں نے زمین کو ایک بہتر جگہ بنانے کے ذرائع اور سماجی ہم آہنگی، عالمی بھائی چارے، موسمیاتی تبدیلی اور جامع ترقی کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ تہواروں کا موسم ملک کو مزید مضبوط کرتا ہے، شہریوں کو قریب لاتا ہے اور اس رشتے کو بڑھاتا ہے جو انہیں ان کے تنوع کے درمیان ایک ساتھ رکھتا ہے۔
