جئے پور۔ 5؍جنوری:
۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجستھان انٹرنیشنل سنٹر، جے پور، راجستھان میں 58ویں ڈی جی ایس پی/آئی جی ایس پی کانفرنس 2023 کا افتتاح کیا۔ تین روزہ کانفرنس کا انعقاد ہائبرڈ موڈ میں کیا جا رہا ہے جس میں ڈی جی ایس پی/آئی جی ایس پی اور مرکزی پولیس تنظیموں کے سربراہان جے پور سے جسمانی طور پر شرکت کر رہے ہیں اور ملک بھر سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مختلف رینک کے 500 سے زیادہ پولیس افسران شرکت کر رہے ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے آئی بی افسران میں شاندار خدمات کے لیے پولیس میڈل تقسیم کیے اور تین بہترین پولیس اسٹیشنوں کو ٹرافی سے نوازا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے سیکورٹی فورسز کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے قوم کی خدمت میں اپنی جانیں نچھاور کیں اور اپنی عظیم قربانی کو یاد کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے روشنی ڈالی کہ 2023 میں قوم امرت کال میں داخل ہو چکی ہے اور دو اہم پیش رفتوں پر زور دیا۔ نئی تعلیمی پالیسی کی تشکیل اور برطانوی دور کے قوانین کی جگہ 3 نئے فوجداری قوانین کا نفاذ۔ انہوں نے کہا کہ نئے قوانین سزا کی بجائے انصاف کی فراہمی پر مرکوز ہیں اور ان قوانین پر عمل درآمد ہمارے فوجداری نظام انصاف کو جدید ترین اور سائنسی بنا دے گا۔ وزیر داخلہ نے نئے قوانین کے کامیاب نفاذ کے لیے ایس ایچ او سے ڈی جی پی کی سطح تک تربیت اور تھانہ سے پی ایچ کیو کی سطح تک ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے ابھرتے ہوئے سیکیورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ڈیٹا بیس کو جوڑنے اور اے آئی پر مبنی تجزیاتی نقطہ نظر کو اپنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے 2014 سے ملک میں سیکورٹی کے منظر نامے میں مجموعی طور پر بہتری کی طرف اشارہ کیا خاص طور پر تین اہم مقامات یعنی جموں و کشمیر، شمال مشرقی اور بائیں بازو کی انتہا پسندی میں تشدد میں کمی۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ گزشتہ برسوں میں یہ کانفرنس ایک ’تھنک ٹینک‘ کے طور پر ابھری ہے، جو فیصلہ سازی اور نئی سیکیورٹی حکمت عملیوں کی تشکیل میں سہولت فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے ملک بھر میں انسداد دہشت گردی کے طریقہ کار کے ڈھانچے، سائز اور مہارت کی یکسانیت پر زور دیا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بننے کے وزیر اعظم کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں داخلی سلامتی کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ 2047 تک بھارت کو ترقی یافتہ ملک بننے میں داخلی سلامتی کے کردار انتہائی اہم ہوگا۔ کانفرنس میں سرحدوں کی حفاظت، سائبر خطرات، بنیاد پرستی، شناختی دستاویزات کے جعلی اجراء اور AI سے پیدا ہونے والے خطرات سمیت کئی اہم سیکورٹی سے متعلق امور پر غور کیا جائے گا۔
