جبل پور۔ 30؍جنوری:
مرکزی وزیر نتن گڈکری نے منگل کو مدھیہ پردیش کے جبل پور خطہ میں 2,367 کروڑ روپے کی لاگت کے مختلف سڑک پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا اور کہا کہ ملک اس وقت تک ترقی نہیں کرے گا جب تک گاؤں، غریب لوگوں، مزدوروں اور کسانوں کی ترقی کو یقینی نہیں بنایا جائے گا۔
ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت نے پانی کے تحفظ کے لیے نہ صرف سڑکیں تعمیر کی ہیں بلکہ پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے تالاب بھی بنائے ہیں۔ملک تب تک ترقی نہیں کرے گا جب تک گاؤں، غریب، مزدور اور کسان ترقی نہیں کرتے۔ ہندوستان کو خود کفیل بنانے کے لیے اسمارٹ دیہات کے ساتھ اسمارٹ شہروں کی ترقی کی ضرورت ہے، اور سڑکیں اس میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ہندوستان کو 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بنانے اور دنیا میں تیسرے نمبر پر آنے اور ملک کو خود انحصار بنانے کے خواب کو پورا کرنے کے لیے زرعی شعبے کی ترقی بہت ضروری ہے۔گڈکری نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ وہ ہائی ویز کے وزیر ہیں، لیکن زیادہ تر وقت وہ کسانوں کے درمیان کام کرتے ہیں۔
پانی کے تحفظ کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے، گڈکری نے کہا کہ ان کی وزارت نے مہاراشٹر کے اکولا ضلع سمیت ریاستوں کے لیے اب تک 1,000 تالاب مفت میں تعمیر کیے ہیں۔پہلے، اس علاقے میں صرف 300 ایکڑ اراضی سیراب ہوتی تھی لیکن اب سیراب شدہ رقبہ بڑھ کر 4500 ایکڑ ہو گیا ہے، جو کہ تحفظ کا ایک بڑا ذریعہ بھی ہے۔گڈکری نے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی موہن یادو سے کہا کہ وہ جبل پور میں ہائی وے کے اطراف میں سرکاری زمین NHAI کو سڑکوں کی تعمیر کے لیے خام مال کی کھدائی کے لیے الاٹ کریں۔انہوں نے کہا کہ اس جگہ کو مفت میں پانی ذخیرہ کرنے کی ایک بڑی سہولت کے طور پر تیار کیا جائے گا، خاص طور پر آبپاشی کے مقاصد کے لیے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ ”اگر ریاست میں 75 فیصد اراضی آبپاشی کے تحت آتی ہے تو اس سے دیہات خوشحال ہوں گے اور کسانوں کی آمدنی بھی لاکھوں تک پہنچ جائے گی ‘ ‘۔انہوں نے کہا کہ جیواشم ایندھن کی درآمد پر انحصار کو کم کرنا ہندوستانی معیشت کے مفاد میں ہے۔ ”بائیو فیول اور ہائیڈروجن جیسے سبز ایندھن میں بہت زیادہ صلاحیت ہے۔
ایک دن آئے گا جب ہندوستان کو جیواشم ایندھن درآمد کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، جس کا سالانہ بل فی الحال 16 لاکھ کروڑ روپے آتا ہے۔گڈکری نے کہا کہ انہوں نے جے سی بی بنانے والی کمپنی سے ہائیڈروجن سے چلنے والی مشین تیار کرنے کو کہا تھا، اور جب انہوں نے یہ کام پورا کیا تو کمپنی کو امریکہ سے اسے برآمد کرنے کا آرڈر ملا۔
