• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
بدھ, مئی ۱۴, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home مقامی خبریں

وادی کے شہر و دیہات میں آوارہ کتے لوگوں کے لئے وبال جان

بچے اور خواتین گھروں میں محصور،متعلقہ محکمہ خاموش تماشائی

Online Editor by Online Editor
2024-02-10
in تازہ تریں, مقامی خبریں
A A
اس سال اپریل سے اینٹی ریبیز کلینک ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں کاٹنے کے 3300 کیس رپورٹ ہوئے
FacebookTwitterWhatsappEmail

سرینگر//وادی کشمیر کے شہر و دیہات میں آوارہ کتوں نے ضلع ،تحصیل اور گائوں دیہات میں پر قبضہ جما لیا،جس کے نتیجے میں عام لوگوں خاص کر چھوٹے بچے اور خواتین میں زبردست خوف و ہراس پیدا کرکے انکی زندگی کو اجیرن بنا دی ہے۔اس دوران منسلک ادارہ بے بس اور لاچاری کا مظاہرہ کرکے اس حوالے سے نہ آوارہ کتوں کی نئی نسل کی روک تھام میں نہ ہی کوئی متبادل راستہ تلاش کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں لوگوں کو دن بدن سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
وادی کشمیر کے شہر،دیہات کے ساتھ ساتھ مختلف ضلع مقامات اور قصبہ جات میں عام شہری آوارہ کتوں کی بھر مار سے زبردست خوف و ہراس کے شکار ہورہے ہیں، جبکہ آوارہ کتوں کے حملوں میں زخمی ہونے والے شہریوں کی تعدادمی جس تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے وہ نہایت ہی تشویشناک ہے۔نمائندے کے مطابق آئے روز میڈیا سے ملنے والی خبروں کے مطابق شہر اور قصبہ جات میں ایسے واقعات کی تعداد سینکڑوں کی ہے ،جبکہ دیہات کے اندر صورتحال زیادہ ہی خطرناک بنتی جارہی ہے، جس کی بنیادی وجہ آوارہ کتوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہے۔ نمائندے کے مطابق صورتحال سے یہی اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ آئندہ برسوں کے اندر عوام کو کس بدترین صورتحال کا سامنا ہوگا اور آوارہ کتوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کو قابو کرنے کیلئے کوئی ہنگامی اور موثر اقدامات ممکن نہیں لگتا ہے اور نہ ہی اس حوالے سے فوری طور پر ایسی کوئی امید دور دور تک نظر نہیں آرہی ہے.مقامی لوگوں نے نمائندے کو بتایا کہ شہر سرینگر میں قائم میونسپل کارپویشن نے آوارہ کتوں کی نسبندی کرانے کا ایک جدید ترین مرکز قائم کرنے کا منصوبہ مرتب کیا تھا، لیکن یہ منصوبہ صرف کاغذات تک ہی محدود بن کے رہ گیا ہے اور عملی سطح پہ اس پر کوئی کام نہیں ہوسکا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق کہ فی الوقت ایسا ایک مرکز جو شوہامہ میں چل رہا ہے محدود انتظامات کے سبب موثر ثابت نہیں ہورہا ہے، کیونکہ یہاں پر روزانہ دو درجن کے قریب کتوں کی نسبندی کی سہولیات میسر ہیں ،جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بھلا ایسے حالات میں جہاں ا?وارہ کتوں کی تعداد لاکھوں میں ہے ،کہ کیسے ممکن ہے۔انکا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ حال ریاست کے دارالحکومت سرینگر کا حال ہے تو ظاہر سی بات یہ ہے کہ قصبہ جات اور دور دراز دیہات کی صورت حال کیا ہوسکتی ہے۔ نمائندے کے مطابق کہ وادی کشمیر میں لوگوں کے تئیں آوارہ کتوں کے تشدد میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہاہے ، لیکن روزانہ بنیادوں پرپیش آنے والے ان واقعات کے تئیں بلدیاتی حکام کی خاموشی انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے ، کیونکہ روزانہ کہیں نہ کہیں سے کتوں کے حملوں میں راہگیروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہونا ایک عام سی بات بن گئی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ صورتحال تو تشویشناک حد تو یہ ہے کہ اس مصیبت پر قابو پانے کی کوئی کوشش نہیں کی جارہی ہے جس سے یہ خدشہ بڑھ رہا ہے کہ ہسپتالوں میں رجسٹر کئے جانے والے ا?وارکتوں کے حملوں میں زخمی ہوئے متعدد کیسوں کی تعداد میں ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید اضافہ ہونے کا امکان بڑھ جائے گا۔ سیول سوسائٹی سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ وادی کی بستیوں اور قصبہ جات میں جہاں سے بھی گذر ہوتاہے۔وہاں گند و غلاظت اور کوڑے کرکٹ کے بڑے بڑے ڈھیر نظر ا?تے ہیں ، جس کی وجہ سے کتوں کی تعداد میں ہر گزرنے والے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے اور ا?وارہ کتّے لوگوں کیلئے وبال جان بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے تواتر کے ساتھ ہزاروں کی تعداد میں راہ گیران حملوں کا شکار ہوکر اسپتالوں میں پہنچ جاتے ہیں جن میں کئی افراد موت کی ا?غوش میں چلے گئے ہیں۔ا?وارہ کتّے عادتاً چھوٹے بچوں پر ہی زیادہ حملے کرتے نظر ا?رہے ہیں اور متعدد مقامات پر بچوں کی ایک بڑی تعداد کی ا?وارہ کتوں کے حملوں کے شکار ہوئے ہیں۔جس کے باعث والدین اس صورت حال سے شدید اور تکلیف دہ ذہنی اضطراب میں مبتلا ہورہے ہیں . قابل ذکر بات یہ ہے کہ ا?ے روز میڈیا سے ملنے والے خبروں کے مطابق شہر اور قصبہ جات میں ا?وارہ کتوں کے ذریعہ خونچکانی کے واقعات کی خبریں ا?تی رہتی ہیں۔مگر یہ ایک حقیقت ہے کہ انتظامیہ نے ان سانحات کے محرکات کے بارے میں چپ سادھ رکھی ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق کہ اگرچہ شہر سرینگر اور دیگر ضلع مقامات اور قصبہ جات میں ا?وارہ کتّوں کی تعداد کے بارے میں اعداد وشمار دستیاب نہیں ہے لیکن ظاہری طور پر جو تناسب دکھائی دے رہا ہے وہ کسی بھی مہذب سماج میں قابل قبول نہیں ہوسکتا۔انکا کہنا ہے کہ ا?وارہ کتوں کی تعداد میں اس پیمانے پر اضافہ کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے لوکل باڈیز اداروں نے کتّوں کا بند کردیا ہے جبکہ پارلیمنٹ نے اس حوالے سے ایک قانون بنایا ہے ، جس کی رو سے ا?وارہ کتّوں کی ہلاکتوں پر پابندی تو عائد کردی گئی ہے ،لیکن ان کی تعداد کو قابو کرنے کے لئے نس بندی جیسے دیگر ذرائع استعمال کرنے کی ہدایات دی گئی ہے لیکن ریاست کے اندر انتظامیہ کے افسران چشم پوشی کا مظاہرہ کررہے ہیں اور وہی دوسری جانب بار بار کی یقین دہانیوں اور اعلانات کے باوجود نس بندی کا کوئی منظم پروگرام عمل میں نہیں لایا جارہا ہے اور یہ الگ بات ہے کہ جب کہیں پہ کتوں کے کاٹے کی شکایات بار بار سامنے آتی ہیں تو یہ اقدام کئے جاتے ہیں .عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ میونسپل قوانین کے مطابق انتظامیہ کو ایسے کتّوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مکمل اختیار حاصل ہے ، جو سماج کے لئے مصیبت کا درجہ اختیار کریں ، لیکن عملاً ایسا نہیں کیا جارہاہے اور مجموعی طور آوارہ کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد تشویشناک صورت حال اختیار کررہا ہے اور اگر سرکار کی جانب سے فوری طور موثر اور انقلابی اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو مستقبل قریب میں وادی میں ایک بحرانی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے, جس پر بعد میں قابو پانا نا ممکن بن جائے گا۔

 

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

کنگن گاندربل میںچاول کھینچنے والی مشین گھوٹالہ | لاکھوں روپے کی جعلی کرنسی کےساتھ12 افراد گرفتار

Next Post

انتہاپسندی کا جواب تصوف کا پیغام محبت

Online Editor

Online Editor

Related Posts

میرواعظ نے سیاحوں کے لیے گھروں اور مساجد کو کھولنے پر کشمیریوں کی ستائش کی

میرواعظ نے سیاحوں کے لیے گھروں اور مساجد کو کھولنے پر کشمیریوں کی ستائش کی

2024-12-29
سری نگر نے موسم کی پہلی برف باری کا خیر مقدم کیا

سری نگر نے موسم کی پہلی برف باری کا خیر مقدم کیا

2024-12-27
سال 2024: جموں و کشمیر کی سیاسی تاریخ میں منفرد حیثیت کا حامل سال

سال 2024: جموں و کشمیر کی سیاسی تاریخ میں منفرد حیثیت کا حامل سال

2024-12-27
صدر جمہوریہ ہند نے 12 سالہ کشمیری گلوکار کو پی ایم بال پراسکر سے نوازا

صدر جمہوریہ ہند نے 12 سالہ کشمیری گلوکار کو پی ایم بال پراسکر سے نوازا

2024-12-27
ریلوے نے جموں و کشمیر میں ہندوستان کے پہلے کیبل اسٹیڈ ریل پل پر الیکٹرک انجن کا ٹرائل رن کیا

ریلوے نے جموں و کشمیر میں ہندوستان کے پہلے کیبل اسٹیڈ ریل پل پر الیکٹرک انجن کا ٹرائل رن کیا

2024-12-27
الیکٹرک گاڑیاں ملک میں ’خاموش انقلاب‘ لا رہی ہیں: پی ایم مودی

تاریخ سے لے کر آج تک نوجوانوں کی توانائی نے ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے: مودی

2024-12-27
’نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنے آیا ہوں‘ : راہل گاندھی

ڈاکٹر سنگھ کے انتقال سے میں نے اپنا رہنما کھو دیا: راہل

2024-12-27
ایک دو دن میں لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ طلب کرکے حکومت بنانے کا دعویٰ کیا جائے گا :عمر عبداللہ

وزیرا علیٰ عمر عبداللہ کی سربراہی میں ممبران اسمبلی کی اعلیٰ سطحی میٹنگ

2024-12-27
Next Post
تعارف :صوفی شاعر محمد صاحب کھار

انتہاپسندی کا جواب تصوف کا پیغام محبت

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan