ابو ظہبی۔ 14؍فروری:
وزیر اعظم نریندر مودی، جنہوں نے بدھ کو یہاں شاندار بوچاسنواسی اکشر پرشوتم سوامی نارائن سنستھا (بی اے پی ایس) مندر کا افتتاح کیا، مذہبی مقام کے احاطے میں ایک پتھر پر ‘ واسودھائیو کٹمبکم’ کا پیغام کندہ کیا۔ وزیر اعظم مودی نے بی اے پی ایس ہندو مندر میں بچوں کے ساتھ مذاکرات بھی کی، جنہوں نے چھوٹے فن پارے تیار کیے تھے۔ انہوں نے رضاکاروں اور کلیدی شراکت داروں سے ملاقات کی جو مندر کی تخلیق میں شامل تھے ۔ بی اے پی ایس ہندو مندرمتحدہ عرب امارات کا پہلا روایتی ہندو مندر، 27 ایکڑ اراضی پر قائم ہے جسے متحدہ عرب امارات کی قیادت نے دل کھول کر تحفے میں دیا تھا۔اس ثقافتی سنگ میل کی اہمیت نہ صرف اس کی تعمیراتی عظمت میں ہے بلکہ اس کے پیغام میں بھی ہے جو کہ بھارت اور خلیجی خطے کے درمیان ہم آہنگی کا ثبوت ہے۔
مندر کے منصوبے میں وزیر اعظم مودی کی ذاتی شمولیت دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی سمجھ بوجھ اور باہمی احترام کے لیے مشترکہ عزم کی بھی عکاسی کرتی ہے۔ بی اے پی ایس ہندو مندر مشرق وسطیٰ کا پہلا روایتی ہندو پتھر کا مندر بننے کے لیے تیار ہے۔ ابو مریخہ کے علاقے میں واقع یہ شاندار ڈھانچہ ثقافتی امن اور تعاون کی روح کو مجسم کرتا ہے اور ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان پائیدار دوستی کا ثبوت ہے۔ مندر کی تقریب میں متحدہ عرب امارات کے رواداری اور بقائے باہمی کے وزیر نہیان بن مبارک النہیان نے بھی شرکت کی۔ابوظہبی میں پہلے ہندو مندر کے طور پر، بی اے پی ایس مندر ثقافتی اور روحانی اہمیت کا ایک مرکزی نقطہ بن گیا ہے، مختلف گوشوں سے عقیدت مندوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ پی ایم مودی دو روزہ دورے پر منگل کو متحدہ عرب امارات پہنچے اور کل منعقد ‘اہلان مودی’ ڈائاسپورا پروگرام میں بی اے پی ایس مندر کے بارے میں بات کی۔
