جموں،14فروری:
جموں وکشمیر کے آر ایس پورہ سیکٹر میں پاکستانی رینجریس نے ہندوستانی چوکی پر بلا اشتعال فائر نگ کی ۔
معلوم ہوا ہے کہ بارڈر سیکورٹی فورسز نے پاکستانی رینجرس کی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔تاہم فائرنگ کے اس واقعے میں کسی کے زخمی یا ہلاک ہونے کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق بدھ کی شام پاکستانی رینجرس نے جموں میں بین الاقوامی سرحد پر بی ایس ایف چوکی پر فائرنگ کی ۔
معلوم ہوا ہے کہ فائرنگ کا یہ سلسلہ بیس منٹ تک جاری رہا جس وجہ سے سرحدی آبادی میں خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ بی ایس ایف نے پاکستانی رینجرس کی گولہ باری کا منہ توڑ جواب دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کے بعد بی ایس ایف کے سینئر آفیسران جائے موقع پر پہنچے اور جوانوں کو چوبیس گھنٹے مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے۔
بتادیں کہ 20فروری کو وزیراعظم مودی جموں میں ایک بڑے عوامی جلسے سے خطاب کرنے کا پروگرام ہے جس کے پیش نظر صوبہ جموں میں پہلے ہی ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے تاہم پاکستانی رینجرس کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کے بعد سرحدوں پر بھی فوج کی چوکسی بڑھائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 8اور 9نومبر کی درمیانی شب پاکستانی رینجرس نے سانبہ کے رام گڑھ سیکٹر میں فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک بی ایس ایف جوان جاں بحق ہوا تھا۔
سال 2023کے اکتوبر مہینے میں بھی پاکستانی رینجرس نے ارینا سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جس کی وجہ سے دو بی ایس ایف جوان اور ایک خاتون زخمی ہوئی۔ 17اکتوبر کو ارینا سیکٹر میں ہی پاکستانی رینجرس کی گولہ باری میں ایک بی ایس ایف جوان زخمی ہوا تھا۔