جموں۔ 22؍ فروری:
انتظامی کونسل (اے سی) جس کی یہاں لیفٹیننٹ گورنر، منوج سنہا کی صدارت میں میٹنگ ہوئی، نے جموں و کشمیر کی اسٹارٹ اپ پالیسی 2024-27 کو سال 2018 میں مطلع کردہ اسٹارٹ اپ پالیسی کی جگہ لے کر منظوری دی۔ پالیسی کا مقصد اگلے 5 سالوں میں جموں و کشمیر میں 2000 نئے اسٹارٹ اپس قائم کرنا ہے۔ راجیو رائے بھٹناگر، لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر؛ اٹل دلو، چیف سکریٹری؛ مندیپ کمار بھنڈاری، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سکریٹری نے میٹنگ میں شرکت کی۔ حکومت جموں و کشمیر250کروڑ روپے کا وینچر کیپٹل فنڈ قائم کرے گی۔ اس وینچر کیپیٹل فنڈ کے لیے ابتدائی فنڈ کے طور پر 25 کروڑ مخص کئے گئے ہیں۔ اس طرح بنایا گیا وینچر کیپیٹل فنڈ بنیادی طور پر جموں و کشمیر کے تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کرے گا۔ محکمہ خزانہ کے ساتھ مشاورت سے وینچر فنڈ کی تشکیل اور اس کے استعمال کے لیے تفصیلی طریقہ کار وضع کرے گا۔ محکمہ ترقی کی اچھی صلاحیت رکھنے والے اسٹارٹ اپس کو زمین کی الاٹمنٹ میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک طریقہ کار بھی تیار کرسکتا ہے۔ 20 لاکھ روپے (4 مساوی اقساط) تک سیڈ فنڈنگ کے طور پر ایک وقتی امداد کا بھی انتظام ہے جو جے کے ای ڈی آئی کے ذریعہ تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کو فراہم کیا جائے گا جو اسٹارٹ اپس کے لیے نوڈل ایجنسی ہے۔
سیڈ فنڈنگ کے لیے ہر سال 25 سٹارٹ اپس کی کیپنگ ہوتی ہے جو کہ دستیاب بجٹ اور سٹارٹ اپس کی ایک قابل انتظام تعداد کو مؤثر طریقے سے سپورٹ کرنے کی خواہش پر مبنی فیصلہ ہے۔ حکومت تین سالوں میں 2000 اسٹارٹ اپس قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے لیکن احتیاط سے منتخب اسٹارٹ اپس کی ایک چھوٹی تعداد کو سیڈ فنڈ فراہم کرکے، حکومت طویل مدتی اقتصادی ترقی کے لیے معیار پر مقدار کو ترجیح دے سکتی ہے۔ یہ اس بات کو بھی یقینی بنائے گا کہ وسائل کو موثر طریقے سے استعمال کیا جائے۔ تین سال کی مدت کے لیے سٹارٹ اپ پالیسی کے نفاذ کے لیے بجٹ سپورٹ 39.60کروڑ روپے ہو گی۔ حکومت نے محسوس کیا کہ سال 2018 میں جاری کی گئی موجودہ سٹارٹ اپ پالیسی کو دوبارہ تیار کرنے اور جموں و کشمیر کے یو ٹی میں اس سیکٹر میں ماڈل چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے موزوں نئی پالیسی لانے کی ضرورت ہے۔ انڈسٹریز اینڈ کامرس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے مختلف اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے موصول ہونے والے تاثرات، اسٹارٹ اپس کے لیے انکیوبیشن اور ایکسلریشن ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے کی ضرورت محسوس کی گئی جس پر موجودہ پالیسی میں توجہ دی گئی ہے۔