گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران جموں کشمیر میں مختلف وارداتوں میں 10افراد کی موت واقع
سرینگر/03مارچ:
شدید بارشوں کی وجہ سے ریاسی میں ایک کچا مکان ڈہہ گیا جس کے نتیجے میں مکان کے ملبہ کے نیچے ماں اپنے تین نو نہالوں سمیت دب کر لقمہ اجل بن گئی ۔ جن میں ایک تین ماہ کی شیر خوار بچی بھی شامل تھیں۔ اس بیچ گائوں میں ایک اور رہائشی مکان ڈہہ جانے سے عمر رسیدہ جوڑا زخمی ہوگیا جن کو فوری طور پر نزدیکی ہسپتال پہنچایا گیا ہے ۔
ادھر اوڑی میں اتوار کے روز کام کے دوران تین مزدور دریائے جہلم میں ڈوب گئے ۔دریں اثناء جموں کشمیر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مختلف وارداتوں میں13کے قریب افراد کی موت واقع ہوئی ہے ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق جموں ڈویژن کے ضلع ریاسی کے دیہی علاقے چسانہ میں سنیچر اوراتوار کی درمیانی شب خراب موسم کی وجہ سے ایک کچا مکان منہدم ہوگیا۔ جس کے باعث گھر میں سوئی ہوئی ماں سمیت تین چھوٹی بچیاں دم توڑ گئیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں دو ماہ کی بچی بھی شامل ہے۔ اسی دوران ایک اور کچا مکان گرنے سے ایک بزرگ جوڑا شدید زخمی ہوگیا، جن کا علاج پی ایچ سی میں جاری ہے۔معلومات کے مطابق ہفتہ،اتوار کی درمیانی شب تیز بارش کے ساتھ ساتھ بادل بھی بہت زور سے گرجے اور اس آفت میںاثناء چسانہ کے دور افتادہ علاقے میں رہائش پذیر محمد فرید کا کچا مکان گر گیا۔ اس وقت ان کی اہلیہ فضلہ اختر کے ساتھ پانچ سالہ بیٹی نسیمہ اختر، تین سالہ بیٹی صفین کوثر اور دو ماہ کی بیٹی ثمرین اختر گھر میں موجود تھیں۔وہ سب کچے مکان کے نیچے دب گئے۔ تیز بارش کے درمیان ریسکیو آپریشن کیا گیا لیکن تب تک خاتون اور اس کی تین بیٹیاں جان کی بازی ہار چکی تھیں۔ اس کے علاوہ ایک اور کچا مکان گرنے سے 60 سالہ کالو اور اس کی 58 سالہ بیوی بانو بیگم زخمی ہوگئے۔ پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور ملبے سے سبھی مہلوکین کی لاشیں نکال کر آخری رسومات کیلئے ورثاء کے حوالے کی گئیں ۔ ادھر اس واقعے کی وجہ سے علاقے میں کہرام مچ گیا اور لوگوں کی بڑی تعداد جائے وقوع پر جمع ہوئی ۔
اس بیچ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں اتوار کے روز تین مزدور اُس وقت غرقآب ہوئے جب وہ ایک پر کی مرمت کا کام کررہے تھے ۔ عینی شاہدین کے مطابق کام کے دوران مزدور پانی میں ڈوب گئے اور فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا گیا تاہم مزدوروں کا اس جگہ کوئی اتہ پتہ نہیں چل سکااور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ تینوں مزدوروں کی موت واقع ہوئی ہے ۔ دریں اثناء جموں کشمیر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 13سے زائد افراد مختلف وارداتوں میں ازجان ہوئے ہیں ۔ جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے ریڈوانی علاقے میں ہفتہ کی صبح ایک آٹو ڈرائیور پراسرار حالات میں مردہ پایا گیا۔ادھر سرینگر جموں شاہراہ پر اودھمپور کے مقام پر ایک تیز رفتار ٹینکر کو حادثہ پیش آیا جس میں ایک شخص کی موت واقع ہوئی ہے ۔اس دوران رام بن ضلع کے گول علاقے میں سنیچر وار کو ایک نوجوان کی دم گھٹنے سے موت واقع ہوئی ہے جبکہ اس بیچ چار دیگر افراد کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ ادھررام بن میں گزشتہ روز ایک 18 سالہ لڑکے کی دم گھٹنے سے موت ہوگئی، جب کہ رام بن ضلع کے گول کے ڈیدھا علاقے میں ایک کمرے کے اندر نیند کے دوران دم گھٹنے کے بعد چار دیگر کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ کمرے میں موجود جنریٹر سے نکلنے والے دھوئیں کی وجہ سے نوجوان دم گھٹنے سے ہلاک ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ چار دیگر افراد کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور ان کا علاج جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ واقعہ پیش آیا وہ شادی کی تقریب میں تھے۔ متوفی کی شناخت محمد طارق ساکن ڈیدھا کے نام سے ہوئی ہے۔ادھر گزشہ روز ڈوڈہ میں شدید بارشوں اور طوفانی ہوائوں کے نتیجے میں مکان کی چھت گرنے سے ایک خاتون سہنکشن دیوی کی موت واقع ہوئی جبکہ اس حادثے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے تھے ۔ ضلع اودھمپور میں ایک اوئل ٹینکر کو حادثہ پیش آیا جس میں ایک ڈرائیور کی موت ہوئی ۔ ایچ ایم ٹی سرینگر میں سنیچر کو ایک لڑکی بجلی کرنٹ لگنے کی وجہ سے فوت ہوئی ، جبکہ سانبہ میں تیز رفتار ٹرین نے ایک شخص کو ٹکر مار دی جس کی وجہ سے وہ لقمہ اجل بن گیا ۔