• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعرات, مئی ۱۵, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اہم ترین

لوک سبھا انتخابات کے بعد ’’افسپا ‘‘ کی منسوخی پر غور کیا جائے گا ۔وزیر داخلہ

جموں کشمیر میں حالات کافی بہتر ، حفاظتی انتظامات کی ذمہ داری جموں کشمیر پولیس کو سونپی جائے گی

Online Editor by Online Editor
2024-03-28
in اہم ترین, تازہ تریں
A A
لوک سبھا انتخابات کے بعد ’’افسپا ‘‘ کی منسوخی پر غور کیا جائے گا ۔وزیر داخلہ
FacebookTwitterWhatsappEmail

سرینگر/جموں کشمیر سے ’’متنازعہ افسپا‘‘ کو ہٹانے کا عندیہ دیتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں حالات کافی بہتر ہوئے ہیں اور مرکزی سرکاری ’’افسپا‘‘ کی منسوخی پر غورکرے گی ۔ انہوںنے بتایا کہ کشمیریوں نے ثابت کیا ہے کہ وہ امن پسند ہے اور ’’دہشت گردی ‘‘ سے تنگ آچکے ہیں ۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر میں آرمڈ فورسز (خصوصی اختیارات) ایکٹ کو منسوخ کرنے پر غور کرے گی۔
جے کے میڈیا گروپ کے ساتھ ایک انٹرویو میں، شاہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے یونین ٹیریٹری میں فوجیوں کو واپس بلانے اور امن و امان کو جموں و کشمیر پولیس پر چھوڑنے کا منصوبہ بنایا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس فوجیوں کو واپس بلانے اور امن و امان کو جموں و کشمیر پولیس پر چھوڑنے کا منصوبہ ہے۔ انہوںنے بتایا کہ دفعہ 370کی منسوخی سے پہلے کہا جاتا تھا کہ اس آرٹیکل کے ختم ہونے کے بعد کشمیریت بھی ختم ہوجائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا میں کشمیریوں کو یقین دلاتا ہوں کہ ایسا نہیں ہوسکتا کیوں کہ ہندوستان میں کئی ریاستیں ہیں جہاں اپنا کلچر اور اپنی تذہب پنپ رہی ہے ۔ گجرات میں گجراتی ، بنگال میں بنگالی ، بہار میں بہاری اور پنجاب میں پنجابی کلچر ہے اسی طرح کشمیر میں کشمیری کلچر ہے جس کو کوئی گزند نہیں پہنچائی جائے گی۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر میں آرمڈ فورسز (خصوصی اختیارات) ایکٹ کو منسوخ کرنے پر غور کرے گی۔جے کے میڈیا گروپ کے ساتھ ایک انٹرویو میں، شاہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے یونین ٹیریٹری میں فوجیوں کو واپس بلانے اور امن و امان کو جموں و کشمیر پولیس پر چھوڑنے کا منصوبہ بنایا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس فوجیوں کو واپس بلانے اور امن و امان کو جموں و کشمیر پولیس پر چھوڑنے کا منصوبہ ہے۔ متنازعہ افسپا پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم افسپا کو منسوخ کرنے کے بارے میں بھی سوچیں گے۔انہوںنے کہا کہ جموں کشمیر پولیس نے دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جس جاں فشانی سے کام کیا ہے وہ قابل بھروسہ اور قابل فخر ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ یوم جمہوریہ کی تقریب کے دوران سب سے زیادہ گلینڑی ایوارڈ حاصل کرنے والی پولیس جموں کشمیر کی ہے جس نے ناموافق حالات میں اپنا رول بہتر ڈھنگ سے نبھایا۔
شاہ نے پہلے کہا تھا کہ شمال مشرقی ریاستوں کے 70 فیصد علاقوں میں افسپا کو ہٹا دیا گیا ہے حالانکہ یہ جموں و کشمیر میں نافذ ہے۔جموں و کشمیر اور شمال مشرقی ریاستوں میں مختلف تنظیموں اور افراد کی جانب سے AFSPA کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ستمبر سے پہلے اسمبلی انتخابات کرائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جمہوریت کو فروغ دینا وزیر اعظم نریندر مودی کا وعدہ ہے اور اسے پورا کیا جائے گا۔ تاہم یہ جمہوریت صرف تین خاندانوں تک محدود نہیں رہے گی اور یہ عوامی جمہوریت ہوگی۔سپریم کورٹ نے یوٹی میں اسمبلی انتخابات ستمبر سے پہلے کرانے کی ہدایت دی تھی۔ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے ریزرویشن کے ارد گرد ابھرنے والے مسائل پر شاہ نے کہا کہ پہلی بار جموں و کشمیر کے او بی سی کو مودی حکومت نے ریزرویشن دیا ہے اور خواتین کو ایک تہائی ریزرویشن دیا گیا ہے۔”پنچایت اور شہری بلدیاتی اداروں میں او بی سی ریزرویشن دیے گئے ہیں۔ ہم نے ایس سی اور ایس ٹی کے لیے جگہ بنائی ہے۔ گجر اور بکروالوں کا حصہ کم کیے بغیر، پہاڑیوں کو 10 فیصد ریزرویشن دیا گیا ہے۔ اور خصوصی دفعات ہیں۔ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر سے بے گھر ہونے والے لوگوں کو رہائش فراہم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکز اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ یہ فوائد نچلی سطح تک پہنچیں۔شاہ نے دعویٰ کیا کہ نیشنل کانفرنس (این سی) کے رہنما فاروق عبداللہ اور پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے ان تحفظات پر غصہ پیدا کرنے کی پوری کوشش کی لیکن عوام اب ان کے ارادوں کو سمجھ چکے ہیں۔انہوں نے سوال کیا کہ این سی نے گزشتہ 75 سالوں میں ان لوگوں کو ریزرویشن کیوں نہیں دیا۔وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا کہ عبداللہ اس وقت انگلینڈ روانہ ہوا تھا جب دہشت گردی عروج پر تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عبداللہ اور محبوبہ دونوں کو اس معاملے پر بولنے کا کوئی حق نہیں ہے۔انہوں نے کہا، "ان کے دور میں جتنے جعلی مقابلے ہوئے، اس کا مقابلہ کسی اور حکومت نے نہیں کیا۔شاہ نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں ایک بھی فرضی انکاؤنٹر نہیں ہوا۔ بلکہ فرضی مقابلوں میں ملوث لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر کے نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کریں گے نہ کہ ان تنظیموں سے جن کی جڑیں پاکستان میں ہیں۔ وہ 40,000 نوجوانوں کی موت کے ذمہ دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر 12 تنظیموں پر پابندی عائد کی ہے، 36 افراد کو دہشت گرد نامزد کیا ہے، دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے کے لیے 22 سے زیادہ مقدمات درج کیے ہیں اور 150 کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کی ہے۔انہوں نے کہا کہ 90 جائیدادیں بھی ضبط کر لی گئی ہیں اور 134 بینک کھاتوں کو منجمد کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا، "ہم نے امن قائم کیا ہے، اور امن کو خریدا نہیں جا سکتا۔ جو کوئی بات چیت کرنا چاہتا ہے اسے آئین کے دائرے میں رہ کر کرنا ہو گا۔شاہ نے کہا کہ حریت کانفرنس کی بات چیت کے عمل میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ بی جے پی اور پوری پارلیمنٹ کا ماننا ہے کہ ’’پی او کے‘‘ ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’مسلم بھائی بھی ہندوستانی ہیں اور پی او کے میں رہنے والے ہندو بھائی بھی ہندوستانی ہیں اور جو زمین پاکستان نے غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھی ہے وہ بھی ہندوستان کی ہے۔ اسے واپس حاصل کرنا ہر ہندوستانی، ہر کشمیری کا ہدف ہے‘‘۔ .وزیر داخلہ نے کہا کہ 2010 میں پتھراؤ کے 2564 واقعات ہوئے جو اب صفر ہے۔2004 سے 2014 تک دہشت گردی کے 7217 واقعات ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 2014 سے 2023 تک کم ہو کر 2227 رہ گیا ہے، اور یہ تقریباً 70 فیصد کمی ہے۔شاہ نے کہا کہ 2004 سے 2014 تک اموات کی کل تعداد 2829 تھی اور یہ 2014-23 کے دوران کم ہو کر 915 رہ گئی ہے جو کہ 68 فیصد کمی ہے۔شہریوں کی ہلاکتیں 1770 تھیں جو کم ہو کر 341 ہو گئی ہیں جو کہ 81 فیصد کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کی ہلاکتیں 1060 سے کم ہوکر 574 ہوگئیں، جو کہ 46 فیصد کمی ہے۔سینئر بی جے پی لیڈر نے کہا کہ عوام کی حمایت کے بغیر ایسی جامع تبدیلی کبھی نہیں آسکتی ہے۔جو لوگ اسلام کی بات کرتے ہیں انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ مرنے والوں میں سے 85 فیصد ہمارے تھے۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ آرٹیکل 370 کی آڑ میں نوجوانوں کو سابقہ ریاست جموں و کشمیر میں "دہشت گردی کے راستے پر دھکیل دیا گیا، جو تقریباً پانچ سال قبل اس کی منسوخی کے بعد سے "امن” کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ شاہ نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردی کا ” صفایا” کیا جا رہا ہے اور پتھر بازی ماضی کی بات بن چکی ہے۔جموں و کشمیر کے نیوز چینل گلستان نیوز سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے شاہ نے کہا، "آرٹیکل 370 کے بارے میں غلط فہمیوں کا قلع قمع ہو گیا ہے۔ ہمیشہ کہا جاتا تھا کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ساتھ ہی اس کی ثقافت، زبان اور شناخت ختم ہو جائے گی۔ پانچ سال گزر گئے، کچھ نہیں ہوا۔ "آج کشمیری ایک آزاد کشمیری ہے اور سیاحوں سے گونج رہا ہے۔ اس کے کھانے اور زبان کی قدر میں بہتری آئی ہے۔ ایک افواہ پھیلائی گئی کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے کشمیر میں ہزاروں لوگوں کی جان چلے جائے گی کشمیریت کو خطرہ ہے۔ ایسا کچھ نہیں ہوا۔5 اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے آرٹیکل 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے اور خطے کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا۔ "میں کشمیر کے لوگوں سے ایک بار پھر کہہ رہا ہوں کہ ہندوستان میں بہت سی ریاستیں ہیں۔ آج گجرات میں، گجراتیوں کی اپنی ثقافت ہے، بنگالیوں کی اپنی ثقافت ہے، اور مراٹھی کی اپنی ثقافت ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ جموں کے لوگ اور کشمیر اس احساس کا تجربہ کر رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر میں، دفعہ 370 کی آڑ میں، جو کہ علیحدگی پسند نظریہ کا محرک تھا، نوجوانوں کو دہشت گردی کے راستے پر دھکیل دیا گیا اور پاکستان نے ان کا غلط استعمال کیا۔ امیت شاہ نے کہا کہ گزشتہ چار دہائیوں میں 40,000 سے زیادہ نوجوان مارے گئے۔ شاہ نے کہاکہ آج جموں و کشمیر امن کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، دہشت گردی کا صفایا کیا جا رہا ہے۔ پتھربازی کے واقعات صفر تک کم ہو گئے ہیں۔شاہ نے کہا، کرپشن کے خلاف کریک ڈاون کے لیے ایک اینٹی کرپشن بیورو تشکیل دیا گیا ہے۔ عوام کا پیسہ ان تک پہنچ رہا ہے۔
قبل ازیں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو ہدایت کی تھی کہ جموں و کشمیر میں 30 ستمبر 2024 تک اسمبلی انتخابات کرائے جائیں۔خطے کی قانون ساز اسمبلی کے لیے آخری الیکشن 2014 میں ہوا تھا۔انہوںنے مزید کہاکہ جموں کشمیر میں جس تیزی سے حالات میںسدھار آیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کشمیری قوم امن پسند اور دہشت گردی کے خلاف ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ انتخابات کے بعد جموں کشمیر سے افسپا کا ہٹانے پر غور کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ افسپا سپیشل پاورس ایکٹ جو کہ مسلم افواج کو جنگجو مخالف کارروائیوں کا آزادانہ اختیار دیتا ہے اور فوج اس قانون کے تحت کہیں پر بھی کارروائی کرسکتی ہے ۔

 

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے تاریخی پتھر مسجد کمپلیکس کا دورہ کیا

Next Post

پارلیمانی کے دوسرے مرحلے کا نوٹیفکیشن 28 مارچ کو جاری کیا جائے گا

Online Editor

Online Editor

Related Posts

میرواعظ نے سیاحوں کے لیے گھروں اور مساجد کو کھولنے پر کشمیریوں کی ستائش کی

میرواعظ نے سیاحوں کے لیے گھروں اور مساجد کو کھولنے پر کشمیریوں کی ستائش کی

2024-12-29
سری نگر نے موسم کی پہلی برف باری کا خیر مقدم کیا

سری نگر نے موسم کی پہلی برف باری کا خیر مقدم کیا

2024-12-27
سال 2024: جموں و کشمیر کی سیاسی تاریخ میں منفرد حیثیت کا حامل سال

سال 2024: جموں و کشمیر کی سیاسی تاریخ میں منفرد حیثیت کا حامل سال

2024-12-27
’نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنے آیا ہوں‘ : راہل گاندھی

ڈاکٹر سنگھ کے انتقال سے میں نے اپنا رہنما کھو دیا: راہل

2024-12-27
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا انتقال

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا انتقال

2024-12-27
ایک دو دن میں لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ طلب کرکے حکومت بنانے کا دعویٰ کیا جائے گا :عمر عبداللہ

وزیرا علیٰ عمر عبداللہ کی سربراہی میں ممبران اسمبلی کی اعلیٰ سطحی میٹنگ

2024-12-27
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے لوگوں کی شکایات سنیں

وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے لوگوں کی شکایات سنیں

2024-12-27
وزیر اعلیٰ کا بون اینڈ جوائنٹ اور چلڈرن ہسپتال کا اچانک دورہ 

وزیر اعلیٰ کا بون اینڈ جوائنٹ اور چلڈرن ہسپتال کا اچانک دورہ 

2024-12-25
Next Post
نائب صدر کے انتخاب کا نوٹیفکیشن جاری، ووٹنگ 6 اگست کو ہوگی

پارلیمانی کے دوسرے مرحلے کا نوٹیفکیشن 28 مارچ کو جاری کیا جائے گا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan