سرینگر / وادی کے شمال و جنوب سے سینکڑوں گاڑیوں میں سوار ہزاروں کی تعداد میں لوگ حضرت بل پہنچ گئے ۔درگاہ میں لوگوں کی بھاری آمد کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ درگاہ اور آس پاس کے علاقوں کے ساتھ ساتھ وہاں کی طرف جانے والے تمام راستوں پر زبردست ٹریفک جام سے لوگ شدید مشکلات میں مبتلا ہوگئے ۔اسی طرح کی صورتحال شہر کے دیگر بازاروں میں بھی دیکھنے کو ملی اور درگاہ جانے والے مسافروں کی سینکڑوں گاڑیوں کو بھی ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا۔
درگاہ حضرت بل میں نمازمغرب سے قبل ہی لوگ صفوں میں بیٹھے درور و اذکار میں محو تھے جن میں خواتین کی بھی ایک بھاری تعداد شامل تھی جو اپنے مخصوص انداز میں اللہ تعالیٰ کے حضور دعائیں مانگتی رہیں۔ان تقاریب کے حوالے سے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے جبکہ دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں لوگوں کے لئے قیام و طعام کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔ اس موقعہ پردرگاہ میں درودو اذکار کی گونج میں خواتین سمیت زائرین نے انتہائی عاجزی اور انکساری کے ساتھ بارگاہ الٰہی میں اپنے گناہوں کی مغفرت مانگی ۔اس کے علاوہ خانقاہ معلی ،جناب صاحبؒ صورہ، دستگیر صاحبؒ خانیار، مخدوم صاحبؒ،ٹی آر سی مسجد، دستگیر صاحبؒ سرائے بالاسمیت تما م چھوٹی بڑی مساجد اور خانقاہوں میں شب قدرکی تقریبات کا اہتما م ہوا جن میں لاکھوں لوگوں نے بہت ہی جوش و جذبے کے ساتھ حصہ لیا۔اس دوران امام صاحبان نے شب قدر کی فضیلت اور اس کے تئیں مسلمانوں کی ذمہ داریوں کے تئیں مختلف پہلوؤں پر مفصل رشنی ڈالی۔ شہر کی دیگر مساجد ،خانقاہوںاور درگاہوں میں بھی آج شب قدر کے سلسلے میں روح پرور اجتماعات منعقد ہوئے اور لوگوں کی کثیر تعداد نے ان مجالس میں حصہ لے کرتوبہ و استغفار کیا۔
ادھرچرار شریف سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ حضرت شیخ العالمؒکی زیات پر شب قدر کے سلسلے میں بہت بڑااجتماع منعقد ہوا جس میں ہزاروں لوگوںنے شرکت کی۔ اس دوران بارہمولہ، کپوارہ، بڈگام، اننت ناگ ،کولگام،بانڈی پورہ،گاندربل ،شوپیاںاور پلوامہ سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ان اضلاع میں بھی شب قدر کی مقدس تقریبات عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئیں جس کے دوران مساجد ، خانقاہوںاور درگاہوں میں شب قدر کے موقعہ پر روح پرور تقریبات کا اہتمام ہوا جن میں علماءاور ایمہ ضرات نے اس رات کے فلسفے اور اس دن کی فضیلت کو اجاگر کیا اور وادی میں امن و آشتی کےلئے خصوصی دعائیں مانگیں۔شب قدر کے حوالے سے منعقدہ تقریبات میں علماءاور ایماءمساجد و خطباءنے اس با برکت رات کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ رات پورے عالم انسانیت کے لئے ایک خوشی کا دن ہے کیونکہ اس رات کی عبادت نہ صرف ایک ہزارو راتوں کی عبدات سے بہتر ہے بلکہ اسی رات کے دوران قرآن کریم کا نزول عمل میں آیا۔
علماءنے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ قرآن شریف کی تعلیمات کو اپنی مشعل راہ بناتے ہوئے اللہ کے فرمودات پر عمل کریں اور اسی میں نہ صرف مسلمانوں بلکہ پورے علام انسانیت کی بقائ،فلاح اور بہبود ہے۔نمائندے کے مطابق بیت المکرم بارہمولہ، مسجد الرشاد،جامع قدیم، جامع مسجد کپوارہ، جامع قدیم و جدید ہندوارہ، اہم شریف بانڈی پورہ، جامع مسجد گاندربل، جامع مسجد بڈگام، جامع مسجد شوپیان، آثار شریف پنجورہ شوپیان، جامع مسجدرحت دیدی اننت ناگ، جامع مسجد پلوامہ، جامع مسجد کولگام اور کعبہ مرگ اننت ناگ میں بھی شب قدرکی روح پرور تقاریب منعقد ہو ئیں اور اس ضمن میں بڑے بڑے اجتماعات کا اہتمام کیا گیا ۔اس دوران کعبہ مرگ ،پنجورہ شوپیاں،کھرم سرہامہ اورقاضی گنڈمیںہزاروں لوگوں نے شب قدر کی روح پرورمحفلوں میں حصہ لیا۔ان تقریبات کے موقعہ پراسلام کی سربلندی ، وادی میں امن وآشتی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا گیا۔