ویب ڈیسک
شام میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کے جواب میں ایران کی جانب سے اسرائیل پر ڈرون حملہ کرنے کے چند دن بعد اسرائیل نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایران کے اصفہانی ایئرپورٹ پرمیزائل داغ دیے۔
ایران کی فارس نیوز ایجنسی کے مطابق ایرانی شہر اصفہان کے ایک ہوائی اڈے پر دھماکے کی آواز سنی گئی، کئی شہروں میں پروازیں معطل کر دی گئی ہیں، جب کہ کئی شہروں میں فضائی دفاعی نظام کو فعال کر دیا گیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق اصفہان میں سنی جانے والی دھماکوں کی وجہ معلوم نہیں ہے، حالانکہ امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی نیوز نے ایک امریکی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل نے ایران پر میزائل داغے ہیں۔الجزیرہ کے مطابق شام اور عراق میں بھی دھماکوں کی اطلاعات ہیں، تاہم اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی۔اصفہانی اسٹریٹجک طور پر اہم شہر سمجھا جاتا ہے اور یہاں ملٹری ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سمیت کئی اہم تنصیبات اور ایرانی جوہری سائٹس موجود ہیں۔
جوہری تنصیبات مکمل طور پر محفوظ ہیں، ایران
ایران کے مقامی میڈیا نے کہا کہ اصفہانی دھماکوں کی آوازیں سننے کے بعد شہر میں جوہری تنصیبات مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ایران کی جانب سے اسرائیل پر ڈرون اور میزائل داغے جانے کے بعد اسرائیل نے گزشتہ ہفتے ایران کو جوابی کارروائی کا وعدہ کیا تھا۔امریکا اور کئی یورپی ممالک اسرائیل سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ جواب نہ دیں۔
ایران کی وارننگ
دوسری جانب ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے بھی دوٹوک الفاظ میں خبردار کیا تھا کہ اگر اسرائیل نے ایران کو نقصان پہنچایا تو فوری، سخت اور وسیع پیمانے پر سنگین ردعمل ہوگا اور اس کے لیے وہ مزید 12 دن انتظار نہیں کریں گے۔تجزیہ کار اور مبصرین اسرائیل غزہ جنگ دیگر خطے میں پھیلنے کے خطرات کے بارے میں خدشات کا اظہار کر رہے ہیں۔غزہ پر اسرائیل کا حملہ اس وقت شروع ہوا جب 7 اکتوبر کو فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا، جس میں اسرائیل کے ایک ہزار 200 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے مسلسل بمباری کے نتیجے میں اب تک 33 ہزار 970 افراد شہید اور 76 ہزار 770 زخمی ہو چکے ہیں۔ایران کے حمایت یافتہ گروپوں نے لبنان، یمن اور عراق سے حملے شروع کرتے ہوئے فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔گزشتہ روز اسی امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی نیوز نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے ’عید فسح‘ کے مذہبی تہوار کی تعطیلات گزرنے تک ایران پر حملہ نہ کیے جانے کا امکان ہے۔
پسِ منظر: ایران کا اسرائیل پر حملہ
واضح رہے کہ 13 اپریل کی شب ایران نے اسرائیل پر تقریباً 300 ڈرون اور کروز میزائل فائر کیے تھے، جسے آپریشن ٹرو پرامس کا نام دیا گیا ہے۔حملے میں اسرائیلی دفاعی تنصیبات اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ایرانی میڈیا کے مطابق یہ حملہ یکم اپریل کو اسرائیل کے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے جواب میں ہے جس میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 12 افراد شہید ہوگئے تھے۔