نیوز ڈیسک
لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 102 سیٹوں پر سہ پہر 5 بجے تک 62.25 فیصد پولنگ ہوئی۔
لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں آج سہ پہر تین بجے تک سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ تریپورہ میں 68.35 فیصد اور بہار میں سب سے کم 39.73 فیصد رہا الیکشن کمیشن سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انڈمان اور نکوبار جزائر میں 45.48، اروناچل پردیش میں 53.02، آسام میں 60.70، چھتیس گڑھ میں 58.14، جموں و کشمیر میں 57.09، لکشدیپ میں 43.98، مہاراشٹرا میں 53.40، مہاراشٹرا میں 53.40، 42.40 فیصد ، منی پور میں 62.58، میگھالیہ میں 61.95 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ اسی طرح میزورم میں 48.93 فیصد، ناگالینڈ میں 50.61، راجستھان میں 41.51، سکم میں 52.72، تریپورہ میں 68.35، اتراکھنڈ میں 45.53، مغربی بنگال میں 66.34 اور بہار میں 39.73 فیصد ووٹنگ ہوئی۔
چھتیس گڑھ کے بستر میں لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں سخت گرمی میں بھی صبح سے ہی بڑی تعداد میں ووٹر ووٹ ڈالنے آ رہے ہیں۔ بستر لوک سبھا میں کاواسی لکھما کانگریس سے اور مہیش کشیپ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے میدان میں ہیں۔ دونوں اپنی اپنی جیت کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ بستر سے کانگریس کے امیدوار کاواسی نے صبح اپنے حلقہ انتخاب نگرس سے ووٹ ڈالا۔ ووٹنگ کے بعد لکھما نے کہا کہ کانگریس بستر سیٹ پر جیتے گی۔ دوسری طرف بی جے پی امیدوار مہیش کشیپ نے کہا کہ بی جے پی کی لہر ہے۔ اس بار صرف بی جے پی ہی بستر سے آئے گی۔
مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے تحت چھ پارلیمانی حلقوں میں آج پرامن طریقے سے ووٹنگ جاری ہے اور سہ پہر 3 بجے تک کے آٹھ گھنٹے کے دوران کل 1 کروڑ 13 لاکھ سے زیادہ ووٹروں میں سے 53.40 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق تمام 13 ہزار 588 پولنگ اسٹیشنوں پر پرامن طریقے سے ووٹنگ جاری ہے۔ اب کئی پولنگ اسٹیشنوں کے باہر ووٹرز کی قطاریں بھی دیکھی جا رہی ہیں۔
لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں جمعہ کو 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پہلے چھ گھنٹوں میں (13 بجے تک) لکشدیپ میں کم از کم 29.91 فیصد اور تریپورہ میں زیادہ سے زیادہ 53.04 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ پہلے مرحلے کی تمام 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ووٹنگ کے پہلے چھ گھنٹے ( دوپہر 13 بجے تک) میں ووٹنگ کا فیصد لکشدیپ میں سب سے کم 29.91 فیصد اور تریپورہ میں سب سے زیادہ 53.04 فیصد رہا۔
ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حساب سے ووٹنگ درج ذیل تھی – جزائر انڈمان اور نکوبار میں 35.70 فیصد، اروناچل پردیش میں 34.99، آسام میں 45.12، چھتیس گڑھ میں 42.57، جموں و کشمیر میں 43.11، لکشدیپ میں 29.91، مدھیہ پردیش میں 44.18، مہاراشٹر میں 32.36، میگھالیہ میں 45.67 فیصد میزورم، ناگالینڈ 38.83، پڈوچیری میں 44.95 اور راجستھان میں 33.73، سکم میں 36.82، تمل ناڈو میں 39.43، تریپورہ، اتر پردیش میں 53.04 فیصد ، اتراکھنڈ میں 37.33 فیصد، مغربی بنگال میں 50.96 فیصد اور بہار میں 32.41 فیصد ووٹنگ ہوئی۔
تمل ناڈو کے سیلم میں پولنگ بوتھ پر ووٹ ڈالنے کے لیے آنے والے دو معمر افراد کو شدید گرمی کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے ان کی موت واقع ہوگئی۔ جموں و کشمیر کے کٹھوعہ اور ادھم پور میں بارش کی وجہ سے ووٹنگ کی رفتار دھیمی چل رہی ہے۔ منی پور میں صبح فائرنگ، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کی تباہی اور مسلح افراد کے ووٹروں کو دھمکیاں دینے کی اطلاعات کی وجہ سے ووٹنگ کا عمل کچھ دیر کے لیے متاثر ہوا۔
مدھیہ پردیش میں پولنگ اسٹیشنوں پر شدید گرمی کے موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے ووٹرز کی سہولت کے لیے پینے کے پانی وغیرہ کے ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔ کئی پولنگ اسٹیشنوں پر صبح کے بعد ووٹروں کی قطاریں بھی دیکھی گئیں۔ نکسلائیٹ متاثرہ بالاگھاٹ میں بھی ووٹنگ پرامن طریقے سے ہوئی۔ باقی ریاستوں میں ووٹنگ پرامن طریقے سے جاری ہے اور ابھی تک کہیں سے بھی کسی ناخوشگوار واقعے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ راجستھان میں صبح ووٹنگ شروع ہونے کے دوران کچھ جگہوں پر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں خرابی کی اطلاع ملی، لیکن مشینوں کو فوری طور پر تبدیل کر دیا گیا اور ووٹنگ میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں آنے دی گئی۔ دریں اثناء دھول پور ضلع کے باری اور بھرت پور کے ایک پولنگ اسٹیشن پر کچھ مسائل کی وجہ سے ووٹنگ کے بائیکاٹ کی اطلاعات ہیں۔اس کے ساتھ ہی انتظامیہ کے لوگ ووٹرز کو سمجھانے بجھانے کی کوشش کرتے نظر آئے۔
ملک کی 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آج صبح 7 بجے ووٹنگ شروع ہوئی جو شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔ شدید گرمی سے بچنے کے لیے ووٹرز کی بڑی تعداد صبح سویرے ہی پولنگ اسٹیشنز پر پہنچ گئی اور لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔ الیکشن کمیشن نے شفاف اور پرامن انتخابات کے انعقاد کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں اور بزرگ اور معذور ووٹرز کی سہولت کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالنے کے اہل 16.63 کروڑ ووٹرز میں سے 8.4 کروڑ مرد، 8.23 کروڑ خواتین کے علاوہ ٹرانس جینڈر ووٹر بھی ہیں۔ پہلی بار 35.67 لاکھ ووٹروں نے ووٹ ڈالنے کے لیے اندراج کیا ہے۔ اس کے علاوہ 20-29 سال کی عمر کے گروپ میں 3.51 کروڑ نوجوان ووٹر ہیں۔ پہلے مرحلے میں 1625 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں، جن میں سے 1491 مرد اور 134 خواتین امیدوار ہیں۔