سرینگر /12مئی / سخت ترین سیکورٹی انتظامات کے بیچ ملک بھر میں لوک سبھا انتخابات 2024کے چوتھے مرحلے کے تحت آج ووٹ ڈالیں جائیں گے جس کیلئے تمام تر تیاریوں کو حمتی شکل دی جا چکی ہے ۔چوتھے مرحلے میں جموں کشمیر میں پارلیمانی حلقہ سرینگر میں ووٹنگ کے دوران 17.48لاکھ دہندگان اپنے جمہوری حق کو ادا کریں گے۔ سرینگر پارلیمانی حلقہ میں ووٹنگ کے ساتھ ہی 24امید واروں کے قسمت کا فیصلہ ووٹنگ مشینوں میں بند ہوگا ۔
ادھر ووٹنگ سے قبل کشمیر بھر میں پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے اور حساس علاقوں میںڈرون کے ذریعے نگرانی ہو رہی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق کڑے حفاظتی حصار کے بیچ لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے کیلئے پولنگ آج ہونی والی ہے ۔ چوتھے مرحلے میںجموں کشمیر میںلوک سبھا انتخابات پارلیمانی حلقہ سرینگر میں ووٹنگ ہوگی ۔اس پارلیمانی حلقی میں 18لاکھ کے قریب ووٹر اپنی رائے دہی کا استعمال کرنے جارہے ہیں جبکہ اس نشست پر 52ہزار کشمیری پنڈت بھی ووٹ کااستعمال کررہے ہیں ۔سرینگر پارلیمانی نشست5اضلاع پر پھیلی ہوئی ہیں جس میں18اسمبلی حلقوں کو شامل کیا گیا ہے،جن میں حد بندی کے بعد تشکیل شدہ3 نئی اسمبلی نشستیں لال چوک،چھانہ پورہ ,سینٹرل شالہ ٹینگ بھی شامل ہے۔18 اسمبلی حلقوں میں کنگن،گاندربل،حضرتبل،خانیار،حبہ کدل،لال چوک،چھانہ پورہ،جڈی بل،سونہ وار،عیدگاہ، سینٹرل شالہ ٹینگ،خان صاحب،چرار شریف،چاڈورہ، پانپور، ترال،پلوامہ، راجپورہ اور شوپیاں قابل ذکر ہے۔
حد بندی کے بعد جہاں سرینگر پارلیمانی نشست میںجنوبی کشمیر کے2اضلاع پلوامہ اور شوپیاں کی6نشستوں کو شامل کیا گیا وہی ضلع بڈگام کی2نشستوں بڈگام اور بیروہ کو حذف کیا گیا۔ سرینگر پارلیمانی نشست میں رائے دہندگان کی مجموعی تعداد17لاکھ44ہزار27ہے جن میں8لاکھ74ہزار48مرد اور98لاکھ69ہزا916خواتین رائے دہندگان کے علاوہ63خواجہ سراہ بھی شامل ہیں۔ تقریباً 52ہزار100 نقل مکانی کرنے والے رائے دہندگان سری نگر لوک سبھا حلقہ سے 13 مئی کو اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ ان میں سے25ہزار760 مرد ووٹر اور 26ہزار340 خواتین ووٹر ہیں جن کیلئے کل26 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں، جن میں سے21 جموں، 4 دہلی اور ایک ادھم پور میں ہے۔13مئی کو ہونے والے الیکشن میں24امیدواروں کی سیاسی تقدیر قلمبند ہوگی۔ اس نشست پر نیشنل کانفرنس کے آغا روح اللہ،پی ڈی پی کے وحید الرحمان پرہ اور اپنی پارٹی کے محمد اشرف میر کے مابین تکونی مقابلے کا امکان ہے جبکہ، ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے عامر، پینتھرس پارٹی کے امیدوار حقیت سنگھ، لوک تانترک پارٹی کی روبینہ اختر ،گنا سورکھشا پارٹی کے محمد یوسف بٹ،بھارت جوڑو پارٹی کے محمد یونس میرکے علاوہ آزاد امیدوار امین ڈار،جاوید احمد وانی،جبران فردوس ڈار،جہانگیر احمد شیخ،ریاض احمد بٹ،سجاد احمد ڈار،شاہ نواز حسین شاہ،شیبان عشائی،صائم مصطفی،غلام محمد وانی،فیاض احمد بٹ،ڈاکٹر قاضی اشرف،مرزا سجاد حسین بیگ،نثار احمد وانی،وحیدہ تبسم شاہ اور وسیم حسین شیخ بھی میدان میں ہیں۔ اسی دوران اگر جموں کشمیر کی بات کی جائے تو جموں کشمیر کی تمام90اسمبلی نشستوں میں86لاکھ92ہزار646 ووٹروں میں44لاکھ35ہزار مرد جبکہ42 لاکھ 56ہزار956خواتین اور164خواجہ سرا رائے دہندگان شامل ہے۔
ووٹر فہرستوں کے خصوصی جائزے کے بعد2لاکھ31ہزار نئے ووٹروں کو شامل کیا گیا جبکہ86ہزار کا نام ووٹر فہرست سے حذف کیا گیا۔ووٹر فہرست میں ایک لاکھ45ہزار رائے دہندگان کے کوائف کو درست بھی کیا گیا۔پارلیمانی انتخابات44دنوں میں مکمل ہوگا جس کے دوران حلقہ انتخاب ادھم پور میں19اپریل کو ووٹنگ ہوئی ۔ اس کے بعد جموں میں 26اپریل کو ووٹ ڈالیں گئے اورخراب موسمی صورتحال کے باعث اننت ناگ راجوری میں7مئی کی ووٹنگ کو موخر کر دیا گیا ۔ سرینگر پارلیمانی حلقے میں13مئی اور بارہمولہ پارلیمانی حلقے میں20مئی کو ووٹنگ ہوگی۔