پلوامہ: جموں و کشمیر میں مختلف اقسام کے میوہ جات اگائے جاتے ہیں جس سے یہاں کے کسان ذریعہ معاش حاصل کررہے ہیں۔ وہیں دوسری جانب امسال اس گرمی کی شدت میں اضافہ کے بعد باغبانی صنعت کو نقصان ہونے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے، جس کے بعد کسانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ اگرچہ محمکہ باغبانی وقتاً فوقتاً اس بارے میں کسانوں کی رہنمائی کرتا رہا ہے اور آج بھی محکمہ کی جانب سے موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے طریقے بتائے جارہے ہیں۔ ایسے میں کس طرح کی ادویات کا چھڑکاؤں کرنا چاہئے اس کی جانکاری کسانوں کو دی جارہی ہے۔ محکمہ نے کسانوں سے ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔
اس سلسلے میں محمکہ باغبانی کے اعلیٰ افسر محمد شفیع نے کہاکہ کسانوں کو چاہئے کہ وہ محکمہ کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ کسان اپنے باغات میں صبح یا شام کے اوقات میں ادویات کا چھڑکاؤ کرے۔ انہوں نے بتایا کہ چونکہ گرمی زیادہ ہونے کی وجہ سے فصل وقت سے پہلے ہی گرنے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ کسانوں کو فی الحال اپنے باغات میں پانی کی سینچائی کرنی چاہیے تاکہ زمین کی نمی برقرار رہے۔ صبح اور شام کے اوقات میں سینچائی کا مشورہ دیا گیا۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ مارچ اور اپریل کے مہینے میں ہونے والی مسلسل بارش نے پہلے ہی وادی میں سیب کی صنعت کو متاثر کیا ہے اور اگر گرمی کی لہر اسی طرح جاری رہی تو باغبانی صنعت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔