سری نگر/کشمیر پاور ڈِسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی ڈِی سی ایل) نے اَپنے صارفین کو متنبہ کیا ہے کہ وہ بجلی کے غیر قانونی اِستعمال سے باز رہیں اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں بجلی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرنے سمیت اِستعمال شدہ توانائی کی وصولی کے ساتھ مستقل طور پر بجلی منقطع کی جائے گی۔
کے پی ڈِی سی ایل نے اُن صارفین کو نوٹس بھیجنا شروع کیا ہے جو غیر قانونی طور پر بجلی کا اِستعمال کرتے ہوئے ہُکنگ اور میٹر بائی پاس کرتے ہیں جن کی کاپیاں ایف آئی آر کے اِندراج کے لئے متعلقہ تھانے کو بھیجی گئی ہیں۔
کے پی ڈی سی ایل کے ترجمان نے آج جاری ایک بیان میں کہا کہ اِنسپکشن سکارڈ روسٹر کی بنیاد پر سخت گشت کر رہے ہیں اور اُن تمام صارفین کی نقشہ بندی کر رہے ہیں جو فلیٹ ریٹیڈ علاقوں میں بیئر کنڈیکٹر، میٹر میںچھیڑ چھاڑ ، بائی پاس کرنے اور منظور شدہ لوڈ سے تجاوز کرتے ہوئے پائے گئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر بجلی چوری کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے اِنسپکشن سکارڈسب ڈویژن کی سطح پر تمام حصوں کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ صارفین کو غیر قانونی طور پر بجلی کے اِستعمال سے روکا جاسکے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ کے پی ڈِی سی ایل کے فیلڈ سٹاف نے گزشتہ 6 ماہ کے دوران زائد اَز1.90 لاکھ اِنسپکشن اورڈِی کنکشن کی مہم چلائی اور بڑی تعداد میں صارفین غیر مجاز طریقے سے بجلی اِستعمال کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ 27.74 کروڑ روپے کی غیر قانونی طور پر اِستعمال کی گئی توانائی کی وصولی کے مقابلے میں 11.04 کروڑ روپے وصول کئے گئے ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ غیرقانونی طور پر استعمال کئی گئی بجلی کی واجب الادا رقومات جمع نہ کرنے کی صورت میں یہ رقومات بجلی صارفین کے بِلوں میں جمع کی جائے گی۔
کے پی ڈِی سی ایل نے مزیدبتایاکہ ایف آئی آر درج کی جارہی ہیں اور اَیسے صارفین کے ناموں اورکنزیومر آئی ڈی کے ساتھ مزید درخواستیں بھیجی جارہی ہیں جو یا تو ہُکنگ یا بائی پاس اور ٹیمپرنگ کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔
ترجمان نے کے پی ڈِی سی ایل کے سینٹرلائزڈ اور مکمل طور پرآٹونامَس سینٹرل اِنسپکشن سکارڈ کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران 4,110 اِنسپکشن کئے گئے ہیں اور بڑی تعداد میں میٹر ٹیمپرنگ کے کیسز کا پتہ چلا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ سی آئی ایس کی جانب سے بجلی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کے لئے میٹر ٹیمپرنگ کے 82 مصدقہ معاملات کی اطلاع ملی ہے اور ان تمام صارفین کو مستقل طور پربجلی منقطع کی جائے گی۔
ترجمان نے آر ڈی ایس ایس کی پریمیئر لاس ریڈیکشن سکیم کے تحت سمارٹ میٹر کئے جانے تک فلیٹ ریٹیڈ علاقوں میں منظور شدہ لوڈ پر نظر ثانی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اے ٹی اینڈ سی نقصانات کو کم کرنے کی کوشش میں صارفین کے بوجھ کو کیلبیریٹیڈ انداز میں بڑھایا جارہا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ صارفین کی ایک بڑی تعداد اَپنے منظور شدہ بوجھ سے کہیں زیادہ ہے بعض اَوقات 4سے5 گنا بھی ، جس سے کے پی ڈِی سی ایل کی بلنگ کی کارکردگی پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔
کے پی ڈی سی ایل کے ترجمان نے اَپنے صارفین کو مزید مشورہ دیا کہ وہ بجلی کا منصفانہ اِستعمال کریں جس سے تمام صارفین کو قابل اعتماد اور معیاری بجلی کی فراہمی میں مدد ملے گی۔ اُنہوں نے گھریلو صارفین پر زور دیا کہ وہ حکومت کی پاور ایمنسٹی سکیم کے تحت تاخیر سے ادائیگی سرچارج پر چھوٹ حاصل کریں جو 31 ؍مارچ 2025 ء تک نافذ العمل رہے گا۔
