سرینگر: فارمولا 4 کار ریس کی کامیاب میزبانی کے بعد، جموں و کشمیر اپنی پہلی میراتھن اور ایڈونچر ریس کی میزبانی کے لیے کمر بستہ ہے۔اس بات کا انکشاف یہاں سول سیکرٹریٹ میں چیف سکریٹری اتل ڈولو کی صدارت میں ہوئی میٹنگ کے دوران ہوا۔میٹنگ میں پرنسپل سیکریٹری داخلہ، کمشنر سیکریٹری ایچ اینڈ یو ڈی ڈی، کمشنر سیکریٹری سیاحت، ڈویژنل کمشنر کشمیر، سیکریٹری یوتھ سروسز اینڈ اسپورٹس، لداخ میراتھن کے بانی چیونگ موٹ اپ گوبا اور دیگر افسران نے شرکت کی۔
چیف سکریٹری نے کہا کہ کشمیر کو ایک مثالی عالمی معیار کی میراتھن اور ریسنگ ایڈونچر کی منزل بنانے کے لیے تمام ضروری اجزاء موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایڈونچر سپورٹس کی میزبانی ہمارے نوجوانوں کو قومی اور بین الاقوامی ایونٹس میں کارکردگی دکھانے کا پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔انہوں نے مارچ 2024 میں سری نگر کی ڈل جھیل کے کنارے پہلے فارمولا 4 کار شو کے کامیاب انعقاد کا ذکر کیا۔انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ کشمیر میں بین الاقوامی میراتھن کی میزبانی کے لیے روڈ میپ اور ٹائم لائن پر مبنی اہداف بنائیں اور اس سلسلے میں تیاریاں شروع کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر سب کچھ منصوبہ بندی کے مطابق ہوتا ہے تو، اس سال اکتوبر میں کشمیر میں اور مارچ 2025 میں جموں میں، موافق موسمی حالات کے مطابق میراتھن کا انعقاد کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد کشمیر میراتھن ایونٹ کو ملکی اور عالمی سطح پر رننگ ایونٹ کے طور پر پہچانا جانا چاہئے۔
انہوں نے افسران سے کہا کہ وہ میراتھن میں دوسرے ممالک سے بڑی تعداد میں شرکت کو ترجیح دیں۔انہوں نے ان سے جموں و کشمیر میں ایڈونچر ریس کی میزبانی کے امکانات تلاش کرنے کو بھی کہا۔ انہوں نے کہا کہ ایڈونچر کھیلوں کی میزبانی سیاحت اور مقامی کاروباری مصروفیت کے ذریعے معاشی محرک پر کئی گنا اثر ڈالے گی اور جے کے کو عالمی سطح پر ایڈونچر کھیلوں کی ایک اہم منزل کے طور پر فروغ دے گا۔چیونگ موٹ اپ گوبا، لداخ میراتھن کے پیچھے دماغ جو کہ ایڈونچر کے میدان میں وسیع مہارت رکھتا ہے، جموں و کشمیر میں میراتھن اور ایڈونچر ریس کا انعقاد کرے گا۔انہوں نے میراتھن کی میزبانی کے لیے کیے جانے والے روڈ میپ اور اس سلسلے میں کی جانے والی تیاریوں کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ پولو ویو سے نشاط گارڈن تک میراتھن کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میراتھن شروع کر کے، کشمیر اپنے منفرد خطوں اور ثقافتی ورثے سے فائدہ اٹھا کر دوڑنے والوں اور سیاحوں کو راغب کر سکتا ہے، جس سے خطوں کی نمائش اور معیشت میں اضافہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر مناسب منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد کے ساتھ ایڈونچر کھیلوں کے لیے عالمی سطح پر اہم مقام بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند دہائیوں میں رننگ ایونٹس میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو ایک عالمی رجحان بن گیا ہے جو سالانہ لاکھوں شرکاء کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ اس نے دو رننگ ڈسپلن میراتھن (42 کلومیٹر( اور ہاف میراتھن (21 کلومیٹر) تجویز کی۔انہوں نے کہا کہ ایڈونچر ریس ایک ملٹی ڈسپلنری اسپورٹنگ ایونٹ ہو گا جس میں ٹریل رننگ/رننگ، سوئمنگ، بوٹ ریس اور سائیکلنگ/ماؤنٹین بائیکنگ جیسی سرگرمیاں شامل ہیں۔