یہ پہل جموں وکشمیر یوٹی میں زرعی طریقوں کی نئی وضاحت کرے گی اور کسان کمیونٹی کیلئے خوشحالی کا باعث بنے گی
سری نگر/جموں و کشمیر نے زرعی شعبے میں ایک بڑی پیش رفت میں نیوزی لینڈ کے ساتھ اپنی موجودہ مفاہمت نامے کو ایک مکمل سٹریٹجک معاہدے میںتوسیع دی ہے ۔
یہ شراکت داری نیوزی لینڈ کی بریڈنگ ٹیکنالوجی، دیرپا فارم مینجمنٹ اور بھیڑ وں کے شعبے میں بیماریوں پر قابو پانے کے جدید اَقدامات میں عالمی سطح پر تسلیم شدہ طاقتوںکو اِستعمال کرتی ہے۔ یہ تعاون جدید اوردیرپا طریقوں کے علاوہ جامع تربیتی اقدامات سے جموں وکشمیر یوٹی میں بھیڑ اور بکری دونوں شعبوں کو تبدیل کرنے اور دوبارہ بحال کرنے کے لئے تیار ہے۔
معاہدے کو مشن ڈائریکٹر ایچ اے ڈی پی یشا مدگل اور ڈی جی شیپ ہسبنڈری کشمیر بشیر خان کی موجودگی میں طے کیا گیا۔ اِس کے علاوہ نیوزی لینڈ کے نمائندوں میں ہندوستان میں ٹریڈ کمشنر اور قونصل جنرل گراہم راؤز، ہندوستان کے لئے بزنس ڈیولپمنٹ منیجر نیرا اروڑہ اور این زیڈ ٹی ای کے کسٹمر مینیجر کیتھ مچل، نیوزی لینڈ جی 2 جی اور ٹی اے جی کی قیادت کی ٹیم کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر میشا مینکس اوپی، منیجنگ ڈائریکٹر جون میناہر، ڈائریکٹر سٹورٹ فورڈ، ڈائریکٹر ڈیو لوک اور اے جی ریسرچ کے وارن کنگ شامل تھے۔
معاہدے پر منیجنگ ٹی اے جی ڈائریکٹر جون منہائر اور ڈائریکٹر شیپ ہسبنڈری جموں نسیم جاوید نے دستخط کئے۔ یہ شراکت داری جموں اور کشمیر میں مقامی بھیڑپالن کے طریقوں کو بڑھانے کے لئے نیوزی لینڈ کی عالمی معیار کی تکنیکوں سے فائدہ اٹھانے پر زور دیتی ہے۔
تعاون کے بنیادی شعبوں میں ماسٹر ٹرینروں کے لئے جدید تربیتی پروگرام، جینیاتی اور افزائش نسل کی اختراعیت ، ماہرین کے دورے اور ورکشاپ شامل ہیں۔ نیوزی لینڈ کے ماہرین ورکشاپوں کو منعقد کرنے اور منصوبے کے لئے طویل مدتی مقاصد کا تعین کرنے کے لئے جموں و کشمیر کا دورہ کریں گے جس میں ویلیو چین آپٹیمائزیشن کے علاوہ افزائش نسل کی اقدار ، آرٹیفیشل اِنٹلی جنس ، ای ٹی ٹی اور ڈیجیٹلائزیشن پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ نیوزی لینڈ کے ماہرین کی قیادت میں اون اور مٹن ویلیو چینوں کا تفصیلی جانچ اور اوورہال کا مقصد پورے شعبے میں کارکردگی اور منافع کو بڑھانا ہوگا۔
یہ معاہدہ جس کی مالیت تقریباً 20 کروڑ روپے ہے ، 5 سال پر محیط ہے جو نہ صرف تسلسل کی نمائندگی کرتا ہے بلکہ جموں و کشمیر میں بھیڑ شعبے کو بڑھانے کے لئے مشترکہ کوششوں کی توسیع ہے۔ توقع ہے کہ اس شراکت داری سے تبدیلیاں آئیں گی، پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور مقامی کمیونٹیوںکے معاشی حالات میں بہتری آئے گی۔
جموں و کشمیر اور نیوزی لینڈ کے درمیان جاری شراکت داری خطے میں زرعی طریقوں کونئے سرے سے ترتیب دینے کا وعدہ کرتی ہے جس سے مقامی بھیڑپالن کمیونٹی کے لئے اختراعیت ، دیرپایت اور خوشحالی کو فروغ ملے گا۔