سری نگر:وادی کشمیر میں جھلسانی والی گرمی جاری رہتے ہوئے سری نگر میں لگاتار دوسرے روز بھی زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جس سے معمولات زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی۔
اطلاعات کے مطابق جموں وکشمیر کی گرمائی راجدھانی سری نگر میں جمعرات کو رواں سیزن کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان نے بتایا کہ سری نگر میں جمعرات کے روز زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35.7ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ۔
انہوں نے بتایا کہ 25برسوں کے بعد سری نگر میں جولائی کے مہینے میں درجہ حرارت 35ڈگری کے پار چلا گیا ۔
ان کے مطابق سری نگر میں جمعرات کو درجہ حرارت معمول سے 7.9ڈگری زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
موصوف ترجمان کے مطابق سری نگر میں 9جولائی 1999میں درجہ حرارت 37ڈگری ریکارڈ ہوا تھا جبکہ سال 2005میں جولائی کے مہینے میں 35.5ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سری نگر میں سال 1946میں ابتک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 38.3ڈگری سینٹی گریڈ کیا گیا.
سرحدی ضلع کپواڑہ میں جمعرات کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35.2ریکارڈ کیا گیا ، قاضی گنڈ میں 32.8ڈگری ،پہلگام میں 30.0، گلمرگ میں 25.3سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آنے والے چوبیس گھنٹوں کے دوران وادی کشمیر میں موسم تبدیل ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ جمعرات کی شام سے مغربی ہوائیں وادی میں داخل ہونگی جس کے ساتھ ہی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگا۔
ان کے مطابق پانچ اور چھ جولائی کو وادی کشمیر میں درمیانہ درجے کی بارشوں کا امکان ہے جبکہ سات جولائی کو موسلا دھار بارشیں متوقع ہے۔
وادی کشمیر میں شدید گرمی کی وجہ سے بازار سنسان اور ویران دکھائی دے رہے ہیں۔ دن کے اوقات میں لوگ گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
ایک تاجر ریاض احمد نے بتایا کہ جب سے گرمی میں اضافہ ہوا ، بازاروں میں بھی سناٹا چھا یا ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ دن کے اوقات میں بازار پوری طرح سے ویران دکھائی دیتے ہیں اور شام کے وقت اکا دکا خریدار ہی بازاروں کا رخ کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گرمی کی شدت میں اضافہ کی وجہ سے کاروبار پوری طرح سے ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے ۔