سرینگر :بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سابق صدر اور قومی جنرل سیکریٹری رام مادھو نے بدھ کو ممبر پارلیمنٹ عبدالرشید شیخ المعروف انجینئر رشید کی رہائی پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ ’’نیا کشمیر‘‘ کے وزیراعظم نریندر مودی کے ویژن کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ رام مادھو نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا، ’’یہ علیحدگی پسند (یعنی انجینئر رشید) جو پانچ سال سے یو اے پی اے (UAPA) کے تحت جیل میں تھا، اب رہا ہو کر وادی کی سیاست کو مزید خراب کرنے کے لیے (باہر) آچکا ہے۔‘‘
رام مادھو نے نکتہ چینی کرتے ہوئے مزید کہا: ’’اس کے بیانات کو دیکھیں – مودی مخالف، آرٹیکل 370 کی بحالی، دہشت گردوں کی رہائی، یہ سب وہی باتیں ہیں گپکار گینگ – عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی یا سجاد لون جیسوں – کی زبان ہے۔ وہ مودی کے نیا کشمیر کے خواب کو شکست دینا چاہتے ہیں، لیکن ہم اس چیلنج کو قبول کرتے ہیں اور نیا کشمیر کا سفر جاری رہے گا۔‘‘
بی جے پی لیڈر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب انجینئر رشید نے اپنی رہائی کے بعد مودی کے نیا کشمیر کے بیانیے کے خلاف اپنی جدو جہد جاری رکھنے کے اپنے عزم کا اظہار کیا۔ انجینئر رشید، جنہیں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت گرفتار کیا گیا تھا، نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں گے اور حکومت کی پالیسیوں کو چیلنج کریں گے۔ یاد رہے کہ انجینئر رشید کو گزشتہ روز عدالت نے دو اکتوبر تک عبوری ضمانت پر رہا کیا ہے۔
تہاڑ جیل سے رہا ہونے کے بعد انجینئر رشید نے مزید کہا: ’’میں اپنے لوگوں کو مایوس نہیں کروں گا۔ میرا مقابلہ مودی کے نیا کشمیر کے بیانیے سے ہے، جسے جموں و کشمیر کے لوگوں نے مسترد کر دیا ہے۔ یہ جنگ عمر عبداللہ کی کرسی کے لیے نہیں بلکہ میرے لوگوں کے لیے ہے۔‘‘ دریں اثناء، بی جے پی کے جموں و کشمیر صدر رویندر رینہ نے وادی میں ایک جعلی خط کو سیاسی پروپیگنڈا قرار دیا، جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ اپوزیشن کی جانب سے پھیلایا جا رہا ہے۔
انہوں نے اپنے ایکس پوسٹ میں کہا، ’’یہ جعلی خط کشمیر میں گردش کر رہا ہے، جو اپوزیشن کی جانب سے سیاسی دھوکہ بازی ہے۔ میرے دفتر سے ایسا کوئی حکم جاری نہیں ہوا اور میں نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے اس سیاسی فراڈ پر ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست کی ہے۔‘‘
