سری نگر: جے کے این سی کے نائب صدر اور گاندربل اور بڈگام سے پارٹی کے امیدوار عمر عبداللہ سے جب پی ڈی پی کے ساتھ کسی ممکنہ اتحاد کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے واضح کیا کہ، ’’نہ تو ہم نے ان سے کوئی حمایت مانگی ہے اور نہ ہی ہمیں کوئی حمایت ملی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ابھی نتائج کا انتظار کیا جانا چاہیئے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ، نتیجہ آنے دو۔ ہم اتنے بے چین کیوں ہیں، نتیجہ آنے دو، ابھی کسی کے پاس نمبر نہیں ہے۔ جے کے این سی کے نائب صدر عمر عبداللہ نے پی ڈی پی سے ممکنہ اتحاد سے متعلق مزید کہا کہ، ابھی ہمیں (ان کے تعاون کی) ضرورت نہیں ہے، نتائج کے بعد ہم تجزیہ کریں گے۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ، ہم جیت کے لیے پر امید ہیں، باقی خدا پر منحصر ہے۔ جموں و کشمیر کے ووٹروں نے جو بھی فیصلہ کیا ہے، دوپہر تک واضح ہو جائے گا، اگر مینڈیٹ بی جے پی کے خلاف ہے، تو اسے کوئی کھیل نہیں کھیلنا چاہیے۔ عمر نے کہا کہ ابتدائی رجحانات میں کانگریس-این سی اتحاد نے برتری حاصل کی ہے۔ پانچ ایم ایل ایز کی نامزدگی پر عبداللہ نے کہا کہ کچھ وکلاء نے اس پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ ہمارے ایک وکیل نے کہا ہے کہ گورنر کے پاس ان سیٹوں کو پر کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ، جب پرنب مکھرجی بھارت کے صدر تھے تو وہ کانگریس سے تھے، لیکن جب انہوں نے نامزد کیا تو یہ بی جے پی کے مشورے کے مطابق تھا۔ انہوں نے کانگریس کے اراکین کا انتخاب نہیں کیا۔
واضح رہے جموں کشمیر اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ شروعاتی رجحانات میں کانگریس۔این سی اتحاد کو اکثریت ملتی دکھائی دے رہی ہے۔