سری نگر4نومبر(یو این آئی) اسمبلی اجلاس کے دوران پی ڈی پی لیڈر وحیدالرحمن پرہ کی جانب سے 370کی بحالی کو لے کر اپنی آواز بلند کرنے کے ساتھ جوں ہی ہنگامہ ہوا تو اس دوران پیپلز کانفرنس کے چیرمین سجاد لون اور دوسرے آزاد ممبران نے پی ڈی پی لیڈر کا ساتھ دیا۔
اس دوران شوپیاں حلقے کے ایم ایل اے ویل میں آئے اور بی جے پی کے خلاف نعرے بازی کی۔
اطلاعات کے مطابق جموں وکشمیر مرکزی زیر انتظام علاقے کے اسمبلی اجلاس کے پہلے ہی روز ہنگامہ آرائی ہوئی جس کی کسی نے توقع بھی نہیں کی تھی۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ جوں ہی وحید الرحمن پرہ نے دفعہ 370کی بحالی کا معاملہ اٹھایا تو بی جے پی کے سبھی ممبران اسمبلی اپنی نشستوں سے کھڑے ہوئے اور شور شرابہ کیا۔
شور شرابے کے بیچ سپیکر عبدالرحیم راتھر نے بی جے پی ممبران کو سمجھانے کی کوشش کی کہ وحید الرحمن پرہ کی جانب سے جو کچھ بھی کہا جارہا ہے وہ اسمبلی ریکارڈ میں درج ہی نہیں لہذا اس پر ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنا سمجھ سے بالا تر ہے۔
اس دوران نیشنل کانفرنس کے ایک درجن کے قریب ممبران اسمبلی اپنی نشست سے کھڑے ہوئے اور پی ڈی پی لیڈر وحید الرحمن پرہ کے خلاف جم کر نعرے بازی کی ۔
این سی ممبران کی جانب سے شور شرابہ کرنے کے بیچ پیپلز کانفرنس کے چیرمین سجاد غنی لون اور لنگیٹ کے آزاد ممبر اسمبلی خورشید احمد شیخ بھی اپنی نشست سے کھڑے ہوئے اور وحید الرحمن پرہ کا ساتھ دیا۔
نامہ نگار نے بتایا کہ نیشنل کانفرنس اور آزاد ممبران کے درمیان تلخ کلامی کے مناظر بھی دیکھنے کو ملے۔ اس بیچ شوپیاں کے آزاد ممبر اسمبلی ایڈوکیٹ شبیر کلے نے سخت ہنگامہ کرتے ہوئے سپیکر کے نزدیک جانے کی کوشش کی جس پر وہاں پر تعینات عملے نے ممبر اسمبلی کو واپس کرسی پر بٹھایا ۔
شبیر کلے نے بی جے پی کے خلاف سخت نعرہ بازی کرتے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیر کی بربادی میں بھاجپا کا ہاتھ ہے ۔ شبیر کلے کی جانب سے ویل میں آنے کے ساتھ ہی نیشنل کانفرنس کے ممبر اسمبلی عبدالمجید لارمی اپنی نشست سے کھڑے ہوئے اور پی ڈی پی ممبرا ن کی طرف دوڑ پڑے اس دوران ہاتھا پائی ہوتے ہوتے رہ گئی کیونکہ وہاں پر تعینات مارشلز نے انہیں وہاں سے فوری طورپر بھگا دیا۔
نامہ نگار نے مزید بتایا کہ ہنگامہ آرائی کے بیچ کشتواڑ کی جواں سال ممبر اسمبلی شوگن پریہار اور لنگیٹ حلقے کے ایم ایل اے خورشید احمد شیخ کے درمیان بھی دفعہ370کی بحالی کو لے پر لفظی جنگ شروع ہوئی اور یہ سلسلہ کئی منٹوں تک ایوان میں دیکھا گیا۔
اس دوران عام آدمی پارٹی کے ممبر اسمبلی معراج ملک اور خورشید احمد شیخ کے درمیان بھی سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
اس طرح سے اسمبلی سیشن کے پہلے دن ہی یہ عیاں ہوا کہ اجلاس ہنگامہ خیز ہونے کا امکان ہے ۔