جموں/وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے محکمہ ا سٹیٹس کے جائزہ میٹنگ کی صدارت کی اور محکمہ کو اگلے 15 برسوں کے لئے درکار سہولیات کا جامع جائزہ لینے کے لئے کہا اور کرایہ پر مبنی نظام سے دیرپابنیادی ڈھانچے کے ماڈل میں منتقل ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔
اُنہوں نے تعمیراتی منصوبوں پر توجہ مرکوز کرنے کی تجویز پیش کی اور عبوری اقدام کے طور پر قلیل مدت کے لئے کرایہ پر لینے کو کہا۔
وزیراعلیٰ نے موجودہ نظام میں خامیوں کو اُجاگر کیا اور سٹرکچرل اور آپریشنل خلا کو دور کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، چیف سیکرٹری اَتل ڈولو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اسٹیٹس ڈیپارٹمنٹ شالین کابرا، وزیراعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری دھیرج گپتا، سیکرٹری تعمیراتِ عامہ (روڈز اینڈ بلڈنگز) بھوپندر کمار، ڈائریکٹر اسٹیٹس جموں و کشمیر طارق گنائی اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری اسٹیٹس ڈیپارٹمنٹ نے جموں و کشمیر میں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے کام کاج اور اثاثوں کے بارے میں تفصیلی پرزنٹیشن دی۔
دورانِ میٹنگ وزیر اعلیٰ نے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت دی کہ وہ جموں و کشمیر دونوں صوبوں میں جائیدادوں کے لئے اثاثوں اور قبضہ کی فہرستیں تیار کرے، تاکہ اِس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ حق کے مطابق الاٹمنٹ کے لئے مناسب طریقہ کار موجود ہے۔
اُنہوں نے اَقامتی رہائش گاہوں کی الاٹمنٹ میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لئے مربوط الاٹمنٹ رولز کے قیام پر زور دیا۔
وزیر اعلیٰ نے خستہ حال املاک کا جائزہ لینے، ان کی موجودہ حالت کے بارے میں ایک جامع رپورٹ اور تزئین و آرائش یا دوبارہ تعمیر کرنے کی تجاویز کے لئے بھی ہدایات دیں۔
عمرعبداللہ نے سول سیکرٹریٹ کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے کے بارے میں سری نگر کے دفاتر کو موسم سرما اور جموں کے دفاتر کوگرمیوں کے لئے زیادہ موافق بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اُنہوں نے مالی انتظام کو بہتر بنانے کے لئے اَفسروں کو ہدایت دی کہ وہ منصفانہ اور مؤثر نظام کی عمل آوری کے لئے دیگر ریاستوں میں کرایہ کی پالیسیوں کا مطالعہ کریں۔
وزیرا علیٰ نے ایم ایل ایز کے لئے رہائش کے مناسب اِنتظامات کو بالخصوص جنوری یا فروری میں اسمبلی اِجلاسوں کے دوران ترجیح دینے پر زور دیا ۔ میٹنگ میں صوبہ جموںمیں سروال، آہتا امر سنگھ اور لوئر مٹھی میں فلیٹوں کی تعمیر کے علاوہ پانپورمیں 400 فلیٹوں اور صوبہ کشمیر کے جواہر نگر میں نئے فلیٹوں کی تعمیر سمیت جاری منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ اَفسروںنے بتایا کہ یہ منصوبے تکمیل کے قریب ہیں اور توقع ہے کہ اَقامتی رہائش کی بڑھتی ہوئی مانگ کو کم کیا جائے گا۔ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے 2024-25ء کے کیپیکس بجٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ رواں مالی برس کے بجٹ کے حوالے سے 68.7 فیصد اخراجات کئے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے مستقبل میں منافع کمانے والے اثاثوں کی ترقی کے لئے ایک بار سرمایہ کاری کے نقطہ نظر کی وکالت کی جبکہ موجودہ مارکیٹ ریٹ پر تجارتی جائیداد کے کرایوں کا دوبارہ جائزہ لینے اور جموں اور سری نگر دونوں سیکرٹریٹ میں برقی بنیادی ڈھانچے کو اَپ گریڈ کرنے کی بھی وکالت کی۔
میٹنگ کے اختتام پر مجوزہ پروجیکٹوںبشمول سری نگر میں سول سیکرٹریٹ میں گیٹ پلازہ اور جموں میں دیگر ترقیاتی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
عمرعبداللہ نے عوامی فنڈز کے منصفانہ اِستعمال کو یقینی بناتے ہوئے رہائشی اور دفتری رہائش کی کمی کو دور کرنے کے لئے جامع منصوبہ بندی کی اہمیت کا اعادہ کیا۔
اُنہوں نے کہا، ’’اِصلاحات پر مرکوز یہ نقطہ نظر ایک خود مختار اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے جو اگلی دہائی اور اس کے بعد حکومت کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل ہو۔‘‘
