ہندوارہ//شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع کے سب ڈویژن ہندوارہ کے مضافاتی علاقہ راجوارکے بہنی پورہ گائوں میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب لگنے والی زبردست آگ میں4 رہائشی مکانات، ایک گاوخانہ اور ایک کٹہارجل کر خاکستر ہو گئے۔مقامی لوگوںنے محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ پرجائے وقوعہ پر دیر سے پہنچنے کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ اسی دیری کی وجہ سے رہائشی املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔ گائوںمیں آگ جمعرات کو صبح صادق سے قبل تقریباً4 بجے ایک رہائشی مکان سے لگی اور جلد ہی آس پاس کے دیگر ڈھانچوں میں پھیل گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ مقامی لوگوں کی جانب سے آگ پر قابو پانے کی کوششوں کے باوجود 4 رہائشی مکانات، ایک گاوخانہ اور ایک کٹہارجل کر خاکستر ہو گئے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گذشتہ شب ثناوللہ شیخ ولد سبحان شیخ ساکنہ بہنی پورہ راجوار کے مکان سے اچانک آگ نمودار ہوئی۔جس نے دیکھتے ہی دیکھتے عبدالعزیز اور دیگر 2مکانات کو اپنی لپیٹ میں لیلیا انہوں نے کہاکہ آگ اس قدر بھیانک تھی ،کہ دیکھتے ہی دیکھتے4رہائشی مکانات، ایک گاوخانہ اور ایک کٹہار کو شعلوںنے راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کردیا۔انہوںنے کہاکہ آگ کی اس ہولناک واردات میں لاکھوں کروڑوں روپیوں کی املاک خاکستر ہوگئی۔مقامی لوگوں نے فائر اینڈ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ پر جائے وقوعہ پر دیر سے پہنچنے کا الزام لگایا جس کی وجہ سے رہائشی املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔لوگوںنے بتایاکہ اگر مقامی لوگ، خاص طور پر نوجوان آگ پر قابو نہ پاتے تو زیادہ نقصان ہو سکتا تھا۔مقامی لوگوں نے ضلعی انتظامیہ سے نقصان کا تخمینہ لگانے اور متاثرہ خاندانوں کو ترجیحی بنیادوں پر معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا۔ فائر اینڈ ایمرجنسی کے عملہ نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ یہ گائوں، ہندوارہ سے قریب16کلومیٹر دور علاقہ ہے اوریہاں تک پہنچنے میں سڑک کی خستہ حالت کی وجہ سے انہیں دقتوں کا سامنا کرنا پڑا، اس لئے یہاں جلدی پہنچنے میں وقت لگا ۔دریں اثناء واقعہ کے فورا بعد جمعرات کی صبح ضلع ترقیاتی کمشنر کپوارہ امام دین نے بہنی پورہ راجوار جاکر آگ متاثرین کیساتھ ہمدردی کااظہارکیا، ان کے ہمراہ تحصیلدار ہندوارہ شہباز احمد آخون،ڈی او زچلڈارہ جان محمد موجود تھے اور آگ متاثرین کو ریڈکراس کے فنڈ میں دس دس ہزار روپے دئیے گئے جبکہ کچھ غذائی اجناس ، کملاوربستر وغیرہ بھی تقسیم کیا گیا۔ادھر آگ کی وجوہات معلوم نہ ہو سکی البتہ اندازا لگایا جاتا ہے کہ آگ شاٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی تھی۔