نئی دہلی ، 6 اپریل:
حکومت نے بدھ کے روز راجیہ سبھا میں کہا کہ جموں و کشمیر میں 610 کشمیری مہاجرین کی جائیدادیں واپس کردی گئیں اور بقیہ پر کارروائی جاری ہے۔
ایوان میں وقفہ سوالات کے دوران ریاستی وزیر داخلہ نتیانند رائے نے ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ ریاست میں کشمیری مہاجرین کی واپسی کے لیے ایک پورٹل بنایا گیا ہے۔ اس پر کوئی بھی کشمیری مہاجراپنی چھینی گئی جائیداد کی تفصیلات درج کرا سکتا ہے۔ اس پر درج معاملے کی مکمل چھان بین کی جاتی ہے اور جائیدادیں واپس کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 610 کشمیری مہاجرین کی جائیدادیں واپس کی جا چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری مہاجرین کی جائیدادوں کا محافظ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ہے۔
ایک اور ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر تیزی سے کی جا رہی ہے ۔ 2023 تک، 500 سے زائد آبادی والی تمام بستیوں کو سڑک سے جوڑ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی تعمیر کی وجہ سے دور دراز علاقوں میں جانا آسان ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ سفر کا وقت بھی ہو جائے گیا ہے۔
مسڑرائے نے کہا کہ ریاست میں 51 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں، جس سے 4.50 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو روزگار ملنے کے امکانات ہیں ۔ ریاست میں جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مقررہ مدت کے اندر مکمل ہو رہے ہیں ۔(یو این آئی)
