سری نگر،23 اپریل:
جموں و کشمیر سٹوڈنٹس ایسو سی ایشن (جے کے ایس اے) نے جموں وکشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا سے اپیل کی ہے کہ وہ سعودی عرب میں فوت ہونے والے شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے 25 سالہ نوجوان کی میت کو وطن واپس لانے میں سہولیت فراہم کریں۔
بتادیں کہ خاندانی ذرائع کے مطابق بارہمولہ کے نہال پورہ پٹن سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ نوجوان عمران احمد شیخ سعودی عرب کے طائف شہر میں شاہ وارمر کمپنی میں کام کرتا تھا اورانہیں 19 اپریل کو اپنی کام کی جگہ مردہ پایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان کے موت کی وجہ معلوم نہیں ہوئی ہے تاہم سعودی پولیس نے اس کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے اپنی تحویل میں لیا ہے تاکہ موت واقع ہونے کی وجہ معلوم کی جا سکے۔
ایسو سی ایشن نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو متوفی نوجوان کی میت کی وطن واپسی کے لئے سہولیت فراہم کرنے کے لئے ایک مکتوب ارسال کیا ہے۔
مکتوب میں کہا گیا ہے: ’ہم اس درخواست پر پریشانی کے دلدل میں مبتلا ایک کنبے کی طرف سے دستخط کر رہے ہیں تاکہ آپ کی توجہ اس حیقیت کی طرف مبذول کرائی جاسکے کہ 25 سالہ عمران احمد شیخ جو در اصل شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ سے تعلق رکھتا تھا، گذشتہ دو برسوں سے سعودی عرب کے طائف شہر میں شاہ وارمر کمپنی میں کام کرتا تھا‘۔
مکتوب میں کہا گیا کہ مذکورہ نوجوان کو اپنی کام کی جگہ 19 اپریل کو مردہ پایا گیا اور اب اہلخانہ کو اس کی میت واپس لانے کے لئے مدد کی ضرروت ہے۔
مکتوب میں لیفٹیننٹ گورنر سے گذارش کی گئی ہے کہ وہ یہ معاملہ وزارت امور خارجہ کے ساتھ اٹھا کر متوفی نوجوان کی میت واپس لانے میں سہولیت فراہم کریں تاکہ اہلخانہ اس کے آخری رسومات انجام دے سکیں۔
دریں اثنا متوفی نوجوان کی والدہ نے بھی لیفٹیننٹ گور نر سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے بیٹے کی میت کو واپس لانے میں مدد کریں۔
انہوں نے رقعت آمیز لہجے میں میڈیا سے کہا: ’میری لیفٹیننٹ گورنر سے ایک ہی گذارش ہے کہ وہ میرے بیٹے کی میت واپس لانے میں مدد کریں‘۔ (یو این آئی)