سری نگر،27 اپریل:
وادی کشمیر میں موسم سرما کے دوران کم برف باری ہونے اور بعد ازاں بارشیں نہ ہونے اور درجہ حرارت معمول سے زیادہ درج ہونے کے منفی نتائج سامنے آنے لگے ہیں۔
وادی میں آنے والے ایام میں پانی کی شدید قلت پیدا ہونے کے خدشات کے پیش نظر شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے درجنوں دیہات کے کاشتکاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس سال دھان کی فصل کاشت کرنے سے اجتنناب کریں۔
ایگزیکیٹو انجینئر اری گیشن اینڈ فلڈ کنٹرول ڈویژن بارہمولہ کے دفتر کی طرف سے جاری ایک ایڈوائزری میں ضلع کے زائد از پانچ درجن دیہات کے کاشتکاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اس سال دھان کی فصل کاشت نہ کریں اس کے برعکس متبادل فصل کاشت کریں۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے: ’کیونکہ اس(موجودہ) صورت میں محکمہ بروقت آبپاشی کے لئے پانی دینے کی حالت میں نہیں ہے‘۔
مذکورہ محکمے کی طرف سے جاری اس ایڈوئزری میں کہا گیا ہے کہ سال رواں کے موسم سرما میں کافی کم برف باری ہوئی ہے اور اس کے علاوہ درجہ حرارت میں کافی زیادہ اضافہ درج ہونے کی وجہ سے جمع شدہ برف تیزی سے پگھل رہی ہے ۔
ایڈوائزری میں کہا گیا: ’برف کا پگھلنا اس بات کی علامت ہے کہ سال رواں میں پانی کی سطح کافی کم ہوسکتی ہےجس سے آبپاشی سیزن میں کافی مشکل ہوسکتا ہے‘۔
بتادیں کہ ماہرین موسمیات نے پہلے ہی پیش گوئی کی تھی کہ موسم سرما میں کم برف باری اور بعد ازاں بارشیں نہ ہونے سے وادی میں پانی کی قلت کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے جس سے کسانوں کو گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق جموں وکشمیر میں امسال ماہ مارچ میں بارش کی 80 فیصد کمی درج ہوئی ہے۔
گرمائی دارلحکومت سری نگر میں ماہ مارچ میں مجموعی طور پر 21.3 بارش ریکارڈ کی گئی جو معمول کےمطابق 117.6 ملی میٹر ریکارڈ ہونی چاہئے تھی۔
اسی طرح سرمائی دارلحکومت جموں میں ماہ مارچ میں مجموعی طور پر ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی جو معمول کے مطابق 68 ملی میٹر درج ہونی چاہئے تھی۔ (یو این آئی)