کپواڑہ ۔ 12؍ فروری:
۔حقیقی زندگی میں 3 ایڈیٹس فلم کے سین کو دوبارہ تخلیق کرنے کی ایک کامیاب کوشش میں کپواڑہ کے کیران کے ایک سرکاری اسپتال میں پیرامیڈیکل سیٹف نے ڈاکٹر کے ساتھ واٹس ایپ کال پر رابطہ کرتے ہوئے بچے کو جنم دیا۔ عامر خان اور ان کے دوستوں نے 2009 کی بلاک بسٹر فلم میں ایسا کرتے ہوئے کامیابی کا مزہ چکھایا، اور اس منظر کو اس دور کے ہسپتال کے عملے نے کامیابی کے ساتھ دوبارہ بنایا۔صحت کے ایک اہلکار نے بتایا کہجمعہ کو منڈیان، کیران کی ایک خاتون نے درد زہ کی شکایت کی اور اسے قریبی پی ایچ سی سنٹر لے جایا گیا۔ جہاں پر موجود ڈاکٹروں نے اسے ڈیلیوری کے لیے ایس ڈی ایچ کپواڑہ جانے کی ہدایت کی۔
تاہم علاقے میں کئی دنوں سے ہو رہی شدید برف باری کی وجہ سے کپواڑہ جانے والی سڑک بند ہو گئی تھی۔ اس این ٹی پی ایچ سی کے ڈاکٹروں نے یہ معاملہ بی ایم او کرالپورہ کی توجہ میں لایا، جنہوں نے اپنے سینئر حکام سے رابطہ کیا، اور اسے کپواڑہ لے جانے کے لیے ایک ہیلی کاپٹر سروس کا بندوبست کرنے کی بھرپور کوششوں کے باوجود، شدید برف باری کی وجہ سے، ہیلی کاپٹر سروس ممکن نہیں ہو سکی۔ جب بلاک میڈیکل آفیسر کرالپورہ ڈاکٹر میر مد شفیع کو شدید برف باری کی وجہ سے مریض کو وہاں سے منتقل کرنے کی کوئی امید نظر نہیں آئی تو انہوں نے کیرن میں تعینات طبی عملے کو مریض کی جان بچانے کے لیے واٹس ایپ کال پر آنے کو کہا، جس کے بعد انہوں نے کال کی۔ ایس ڈی ایچ کپواڑہ میں تعینات گائناکالوجسٹ نے کیرن میں ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو مذکورہ خاتون کے بچے کی پیدائش کے لیے رہنمائی کی جس کے بعد خاتون نے بچے کو جنم دیا۔
بی ایم او کرالپورہ نے بتایا کہ ان کی ترجیح مریض کو بچانا ہے، اور کال پر عملے کی رہنمائی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا، کیونکہ ہم کپوارہ کے سب ڈسٹرکٹ اسپتال میں اس طرح کی سرجری کو ترجیح دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں عملے کے ساتھ رابطے میں تھا اور دور دراز علاقوں میں کام کرنا ایک مختلف تجربہ ہے اور اس کے لیے ہمت اور لگن کی ضرورت ہے۔تاہم ڈاکٹر نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے سرجری کامیابی سے ہوئی ہے اور بچہ اور ماں دونوں خیریت سے ہیں۔
