سرینگر/15مئی:
کشمیر میں سائبر پولیس نے گزشتہ3برسوں میں مختلف افراد کے ذریعہ درج کئے گئے مختلف دھوکہ دہی کے مقدمات کے سلسلے میں 4کروڑ49لاکھ روپے کی رقم برآمد کی ہے۔سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سائبر پولیس اسٹیشن نے سائبر فراڈ کے معاملات کے سلسلے میں 2020 سے 2022 تک 59 ایف آئی آر درج کی ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق، 2020 میں 8، 2021 میں 24، اور 2022 میں 27 ایف آئی آر درج کی گئیں۔ سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سائبر پولیس سٹیشن کشمیر زون میں گزشتہ 3سالوں میں سائبر فراڈ کے 2145 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ سب سے زیادہ کیس پچھلے سال درج ہوئے اور ان کیسوں کی تعداد 948 ہے۔
شکایت کنندگان کی جانب سے سائبر فراڈ کی 2145 رپورٹوں میں سے 59 ایف آئی آر درج کی گئیں۔ سائبر پولس کشمیر زون کی طرف سے حق اطلاعات قانون کے تحت داخل کردہ درخواست کے جواب میں فراہم کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2020 سے 2022 تک گزشتہ 3 سالوں میں 71 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
سائبر کرائم کی شرح 2020 میں کم بتائی گئی ہے جبکہ 2022 میں اس میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ سائبر فراڈ کے سلسلے میں سائبر پولیس اسٹیشن نے گزشتہ 3 سالوں میں 4.49 کروڑ روپے برآمد کیے ہیں، جو 2022 میں سب سے زیادہ 2.97 کروڑتھے۔ 2021 میں1.10وڑ روپے ، اور 2020 میں 42 لاکھ روپے بر آمد کئے گئے۔
دریں اثناء آن لائن لین دین میں اضافہ کا ناجائزہ فائدہ اُٹھاتے ہوئے آن لائن ٹھگوں کی جانب سے لوگوں کو لوٹنے کا سلسلہ دراز ہوگیاہے اور اس طرح آن لائن لوگوں کو لوٹنے والوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔
ایئرٹیل کے سی ای او، گوپال وٹل نے سائبر فراڈ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر صارفین کو خبردار کیا ہے۔گوپال وٹل نے صارفین پر زور دیا ہے کہ وہ سائبر فراڈ کرنے والوں کے ذریعے اپنے "کے وایی سی”فارم کو اپ ڈیٹ کرنے اور انہیں دھوکہ دینے کے بہانے ایئرٹیل کے ایگزیکٹو کے طور پر کی جانے والی کالوں کے بارے میں چوکس رہیں۔