سرینگر/
قانون نافذ کرنے والئے اداروں کی جانب سے منشیات فروشوں کے خلاف جامع کریک ڈائون کے بیچ وسطی کشمیر میں گزشتہ3برسوں کے دوران منشیات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف قریب600کیسوں کا اندراج عمل میں لایا گیا ہے جبکہ ایک ہزار کے قریب لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔وادی کشمیر آہستہ آہستہ بھارت کا منشیات کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔
گورنمنٹ میڈیکل کالج کے شعبہ نفسیات کی طرف سے کی گئی ایک حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کشمیر منشیات کے استعمال کے معاملے میں پنجاب کو پیچھے چھوڑ گیا ہے اور اس وقت بھارت میں منشیات کا استعمال کرنے والی سرفہرست ریاستوں میں دوسرے نمبر پر ہے۔
بھارت میں شمال مشرق منشیات کے استعمال کی فہرست میں سرفہرست ہے، کشمیر بھی پیچھے نہیں ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ضلع سرینگر،گاندربل اور بڈگام میں گزشتہ3برسوں کے دوران منشیات سمگلروں کا قافیہ حیات تنگ کرکے 591کیسوں کا اندراج عمل میں لایا گیا جبکہ اس سلسلے میں1012 قانون کے شکنجے میں کسا گیا۔
سرینگر پولیس کے مطابق ضلع سرینگر میں منشیات فروخت کرنے والوں کے خلاف سال2020میں92جبکہ سال2021میں74 اور گزشتہ برس سال2022میںسب سے زیادہ169کیسوں کا اندراج عمل میں لایا گیا اور بالترتیب159،120اور286افراد کو گرفتار کیا گیا۔اس دوران سرینگر پولیس نے منشیات کی اچھی خاصی تعداد بھی برآمد کی جس میں209گرام برائون شوگر،4کلو601گرام ہیرواین،47کلو924گرام چرس،141کلو79گرام فکی،14ہزار657نشہ آور مشروب بوتلیں،ایک لاکھ42ہزار100نشہ آور ٹیبلٹ،67گرام گانجا اور121کلو753گرام بھنگ اور3کلو500گرام کرسٹل میتھ شامل ہیں۔
حق اطلاعات کارکن ایم ایم شجاع کی جانب سے حق اطلاعات کی درخواست کے جواب میں گاندربل پولیس نے کہا کہ گزشتہ3برسوں کے دوران ضلع میں83کیس درج کرکے111منشیات سوداگروں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔سال2020میں منشیات فروشوں کے خلاف24کیس درج کئے گئے اور30افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ سال2021میں اندراج شدہ کیسوں کی تعداد21اور گرفتار کئے گئے افراد کی تعداد27تھی تاہم سال2022میں38کیسوں کا اندراج کرکئ54منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا۔
انکا کہنا تھا کہ اس دوران بھنگ،نشہ آور بوتلیں اور ٹکیاں،ہیروئن،چرس اور دیگر نشہ آور چیزیں برآمد کی گئی اور37کنال19مرلہ اراضی پر کاشت کی گئی بھنگ کو تباہ کرکے کے علاوہ16گاڈیوں کو بھی ضبط کیا۔
گاندربل پولیس کے مطابق گزشتہ3برسوں میں ضلع میں83کیس درج کرکے111افراد کو دبوچ لیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ ضلع میں سال2020میں24اورسال2021میں21اور گزشتہ برس سال2022میں سب زے زیادہ38کیسوں کا اندراج عمل میں لایا اور اس دوران سال2020میں30اور اس کے اگلے برس27اور گزشتہ برس54افراد کو گرفتار کیا۔
پولیا کا کہنا تھا کہ بڑے پیمانے پر منشیات اور نشہ آور اشیاء کو برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔جموں و کشمیر حکومت کے حالیہ سروے کے مطابق، کشمیر میں تقریباً 70,000 لوگ منشیات کے عادی ہیں، اور ان میں سے 52,000 نسوں میںہیروئن لے رہے ہیں۔
کشمیر میں منشیات کے عادی افراد کے ذریعہ استعمال ہونے والی عام چیزیں بھنگ، ہیروئن اور براؤن شوگر ہیں۔ انسٹی چیوٹ آف منٹل ہیلتھ اینڈ نیرو سائنس،کشمیرکی ایک تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کشمیر میں منشیات کے عادی افراد میں سے 61.70 فیصد غیر شادی شدہ ہیں جبکہ 33.50 فیصد شادی شدہ ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نہ صرف نوجوان بلکہ بزرگ بھی منشیات کے استعمال کا شکار ہو رہے ہیں۔
