سرینگر /12مارچ/مرکزی حکومت کی طرف سے شہریت ترمیمی بل 2019 لاگو کرنے کو بھاجپا کی طرف سے مسلمانون کو رمضان کا تحفہ قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ مسلمان ہمیشہ سے ہی بی جے پی کا نشانہ رہے ہیں اور اس بار بھی کچھ ایسا ہی کیا گیا۔
پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے کمپلیکس کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے عمر عبد اللہ نے کہا کہ ’’یہ بل 2019میں پاس ہوا اور 2024میں الیکشن الیکشن کا بگل بجنے سے چند دن پہلے اس کا اطلاق عمل میں لانا ، خود بہ خود اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اس کے پیچھے کیا مقصد ہے۔ظاہر سی بات ہے کہ بی جے پی آنے والے پارلیمانی الیکشن میں مذہب کا استعمال کرنا چاہتی ہے۔
یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ بی جے پی کا ہمیشہ اگر کوئی نشانہ رہاہے تو وہ مسلمان رہاہے، CAAمیں بھی اگر آپ دیکھیں تو چُن کر صرف مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیاہے، یہ بی جے پی کی کوئی نئی سیاست نہیںہے ، یہ پہلے سے ہی ان کا رویہ رہاہے۔ لیکن میں حیران اس بات پر ہوں کہ ابھی تک بی جے پی والے 400سیٹوں کا دعویٰ کررہے تھے، بی جے پی والے کہتے تھے کہ رام مندر کے بعد اب وہ ہار ہی نہیں سکتے، لیکن کہیں نہ کہیں اُن کو لگ رہا ہے کہ اُن کی پوزیشن کمزور ہے اور اس لئے اُن کو CAAجیسے حربے استعمال کرنے پڑ رہے ہیں۔ ‘‘
انہوں نے کہاکہ بھاجپا نے سی اے اے کا اطلاق عمل میں لاکر الیکشن سے قبل ملک کے مسلمانوں کو رمضان کا تحفہ دیا ہے اور اس بات کو لیکر ہمیں بہت افسوس اور تشویش ہے۔ الیکشن کمیشن کے دورے سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا کہ ’’ہمارے لوگ بھی الیکشن کمیشن کیساتھ ملے اور ہم نے مطالبہ کیا کہ پارلیمانی اور اسمبلی کے انتخابات ایک ساتھ کرائے جائیں، آگے جاکر وہ کیا کریں گے وہ دیکھا جائے گا۔‘‘
