ایک بیان می این آئی اے نے کہا کہ این آئی اے کی خصوصی عدالت، جموں کے سامنے آج داخل کی گئی چارج شیٹ میں محمد اکبر ڈار اور غلام نبی ڈار کا نام لیا گیا ہے، دونوں اننت ناگ کے علاقے کوکرناگ کے رہنے والے ہیں۔ ان پر آئی پی سی، آرمز ایکٹ اور یو اے (پی) ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت الزام عائد کیا گیا ہے۔”مقدمہ طویل انکاؤنٹر سے متعلق ہے جو گوری ناد جنگل، ہالپورہ کوکرناگ میں ہوا، جس میں ملی ٹنٹ عزیر خان کو سیکورٹی فورسز نے ہلاک کردیا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ انکاؤنٹر میں مارا جانے والا دہشت گرد لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کی ایک شاخ مزاحمتی محاذ (ٹی آر ایف) کا سرگرم رکن تھا۔ عزیر اگست 2022 میں لشکر طیبہ میں شامل ہوا تھا اور سرحد پار سے پاکستانی ہینڈلرس کے ذریعے اننت ناگ کے علاقے میں سیکورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے میں ملوث تھا۔ وہ کوکرناگ علاقے میں پہلے دہشت گردی کے واقعات میں بھی ملوث رہا تھا۔ بیان کے مطابق تحقیقات سے پتہ چلا کہ ملزم محمد اکبر ڈار اور غلام نبی ڈار دہشت گرد عزیر خان کیلئے بالائیے زمین کارکنوں کے طور پر کام کر رہے تھے۔ یہ جوڑی علاقے میں سرگرم دہشت گردوں کو جموں و کشمیر کے یوٹی میں دہشت گردانہ کارروائیوں اور سرگرمیوں کو انجام دینے میں مدد کر رہے تھے۔یہ مقدمہ ابتدائی طور پر 13 ستمبر 2023 کو پولیس اسٹیشن کوکرناگ، اننت ناگ میں درج کیا گیا تھا، اور 5 دسمبر کو این آئی اے کے ذریعے دوبارہ درج کیا گیا تھا۔
