اننت ناگ : جموں کشمیر اپنی پارٹی (اے پی) کے برائے اننت ناگ – راجوری پارلیمانی نشست کے امیدوار ظفر اقبال منہاس نے سرینگر پارلیمانی حلقے پر ووٹروں کی تعداد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’لوگوں نے بائیکاٹ کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے، جو کہ کافی خوش آئند بات ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ بائیکاٹ نے جموں و کشمیر کے لوگوں خاص کر نوجوانوں کے بے اختیار بنانے کے سوا اور کچھ نہیں دیا۔ ظفر اقبال منہاس نے ان باتوں کا اظہار جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں منعقدہ ایک روڈ شو کے حاشیہ پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کیا۔
منہاس نے کہا کہ ’’آج کے نوجوانوں کو جمہوریت پر یقین ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ یہاں جمہوری نظام قائم کیا جائے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح سرینگر، پلوامہ اور شوپیاں میں لوگوں نے پارلیمانی انتخابات میں اپنے اپنے امیدواروں کے حق میں ووٹ ڈالے، اس سے یہ بات صاف ہو جاتی ہے کہ لوگ یہاں جمہوری نظام کے جلد استحکام کے خواہاں ہیں۔
اننت ناگ کے مختلف علاقوں میں جموں کشمیر اپنی پارٹی کی جانب سے روڈ شوز کا اہتمام کیا گیا اور لوگوں کو اپنی پارٹی کے امیدوار ظفر اقبال منہاس کے حق میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی گئی۔ میڈیا کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے منہاس نے کہا کہ انتظامیہ کو سیاسی کارکنوں کو ہراساں کرنے سے متعلق کچھ جماعتوں کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات کا نوٹس لینا چاہئے۔ منہاس نے کہا کہ ’’اگر کشمیر میں ایسا کچھ ہو رہا ہے تو اپنی پارٹی اس کی تائید نہیں کرتی۔‘‘ منہاس کے ساتھ روڈ شوز میں سابق ایم ایل اے اور سینئر لیڈر عبدالرحیم راتھر کے علاوہ پارٹی کے دیگر لیڈران و کارکنان بھی تھے۔