بارہمولہ: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابقہ وزیر اعلٰی عمر عبداللہ نے آج ایک بیان میں کہا کہ کالعدم قرار دی گئی جماعت اسلامی کے امیدوار مستقبل میں اسمبلی انتخابات میں شمولیت کریں۔
انہوں نے کہا میں مرکزی سرکار سے گزارش کرتا ہوں کہ جو جماعت اسلامی پر بین لگا دیا گیا ہے اس کو اٹھا دیا جائے تاکہ ہم بھی دیکھیں کہ کس میں کتنی صلاحیت ہے کہ لوگوں کو اکھٹا کر سکے اور ان کے لئے کام کرسکے۔ جو اسمبلی انتخابات ہیں اس میں معلوم ہوگا کہ جماعت اسلامی کیا کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیچ بیچ میں یہ خبر آئی ہے کہ جماعت اسلامی دوسری پارٹیوں کے ساتھ مل کر الیکشن لڑنا چاہتی ہے لیکن بہتر یہ ہوگا کہ وہ اپنے امیدوار کھڑا کریں اور الیکشن میں شرکت کریں۔
آپ کو بتادیں کہ جماعت اسلامی کو سال 2019 میں ہوئے پلوامہ خودکش حملوں کے بعد کالعدم قرار دیا گیا تھا اور ان پر اس وقت پانچ سال کی پابندی عائد کردی گئی تھی جس میں مزید پانچ برسوں کی توسیع کی گئی ہے۔
جماعت اسلامی کے کئی سرکردہ لیڈران اس وقت جیلوں میں قید ہیں اور ان کے کارکنان دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد بکھر گئے ہیں۔ ان کے اثاثوں و اداروں کو بھی ضبط کر لیا گیا ہے۔