جموں، 9 اکتوبر (یو این آئی) جموں و کشمیر میں تقریباً ایک دہائی کے بعد آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سابق ممبر پارلیمنٹ اور سینئر لیڈر ڈاکٹر کرن سنگھ نے بدھ کے روز کہا کہ نئی حکومت کے لیے ا انتظامی طور پر دو خطوں کے درمیان سیاسی تقسیم پر قابو پانا ایک چیلنج ہوگا۔
انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا: ’نیشنل کانفرنس نے کشمیر میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ بی جے پی نے جموں میں بہتر کارکردگی دکھائی ہے تاہم بی جے پی کشمیر میں خالی رہی جبکہ کانگریس جموں میں لگ بھگ خالی ہی رہی‘۔
ان کا کہنا ہے: ’اس طرح دونوں خطوں کے درمیان ایک واضح سیاسی تقسیم ہے جس پرانتطامی طور پر قابو پانا نئی حکومت کے لیے ایک چلینج ہوگا‘۔
موصوف لیڈر نے عمر عبداللہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: ’میں عمر عبداللہ کو اگلے ہفتے حکومت بنانے پر مبارکباد پیش کرتا ہے اور ان کے کامیاب مدت حکومت کے لئے دعا کرتا ہوں‘۔
انہوں نے کہا:’دوسرا منطقی قدم جموں وکشمیر کے مکمل ریاستی درجے کی بحالی ہونا چاہئے جس کے لئے مرکزی حکومت عدالت عظمیٰ سے وعدہ بند ہے‘۔
انہوں نے حکومت پر بغیر کسی تاخیر کے ریاستی درجے کی بحالی پر زور دیا۔
ان کا اپنے بیان میں کہنا تھا: ’ جائیداد کے حصول کے سلسلے میں اتراکھنڈ اور ہماچل میں رائج خطوط پر ڈومیسلیری پروویژنز متعارف کرائے جائیں‘۔
ڈاکٹر کرن سنگھ نے کہا: ’ اب مجھے امید ہے کہ میرے آباؤ اجداد کی تخلیق کردہ خوبصورت ریاست ہم آہنگی اور ہمہ گیر ترقی کے نئے دور میں آگے بڑھے گی‘۔
