نئی دہلی، 29 جولائی :
لوک سبھا میں حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے ہنگامہ آرائی کی وجہ سے جمعہ کو ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
ایک بار ملتوی ہونے کے بعد جیسے ہی پریذائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال نے ایوان کی کارروائی شروع کی تو حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے ارکان نے اپنی جگہ پر ہنگامہ شروع کردیا۔ حکمراں جماعت کی جانب سے کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کے معافی مانگنے کے تعلق سے نعرے بازی کرنے لگے جبکہ کانگریس ارکان نے تاناشاہی نہیں چلے گی کے نعرے لگانے لگے۔ ہنگامہ کے درمیان پریذائیڈنگ آفیسر نے اہم کاغذات ایوان کی میز پر رکھے۔ پریزائیڈنگ افسر نے ہنگامہ آرائی کرنے والے ارکان کو اپنے اپنے مقامات پر جانے کی اپیل کی لیکن ہنگامہ بڑھتاگیا جس کی وجہ سےایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
قبل ازیں جب ایوان کا اجلاس 11 بجے شروع ہوا تو پریذائیڈنگ آفیسر کریٹ بھائی سولنکی نے وقفہ سوال شروع کرنے کے لئے اپوزیشن ارکان سےسیٹ پر بیٹھنے کی اپیل کی جو پہلے سے ہی نعرہ بازی اورشورغل کررہے تھے۔ایوان میں بدانتظامی دیکھ کر مسٹر سولنکی نے دومنٹ کے اندر کارروائی 12 بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔
