نئی دہلی، 03 نومبر:
ترقی یافتہ ہندوستان کی سمت میں بدعنوانی کو ایک بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہمیں ایک ایسا انتظامی ماحولیاتی نظام تیار کرنا ہوگا جس میں بدعنوانی کو برداشت نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سنٹرل ویجیلنس کمیشن (سی وی سی) جیسی تنظیمیں، جو بدعنوانی اور بدعنوانوں کے خلاف کارروائی کرتی ہیں، انہیں دفاعی انداز میں ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
وزیر اعظم جمعرات کو وگیان بھون میں سی وی سی کے نئے شکایت مینجمنٹ سسٹم پورٹل کا آغاز کرنے کے بعد پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ یہ پورٹل شہریوں کو باقاعدہ اپ ڈیٹس کے ذریعے ان کی شکایات کے بارے میں معلومات فراہم کرے گا۔
انسداد بدعنوانی کی کوششوں پر سرکاری محکموں کی درجہ بندی کی تجویز دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مشن موڈ پر سرکاری اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کو حتمی شکل دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانوں کو کسی قیمت پر بھاگنے نہیں دینا ہے، انہیں سیاسی اور سماجی تحفظ نہیں دیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن ایک ایسی برائی ہے جس سے دور رہنا چاہیے۔ کرپشن، استحصال، وسائل پر قابض ہونے کی وراثت جو ہمیں طویل غلامی سے ملی تھی، بدقسمتی سے آزادی کے بعد مزید پھیل گئی۔ لیکن آزادی کے اس امرت دورمیں ہمیں اس روش کو مکمل طور پر بدلنا ہو گا جو کئی دہائیوں سے چلی آ رہی ہے۔ میں نے 15 اگست کو لال قلعہ سے یہ بھی کہا تھا کہ آٹھ سال کی محنت کے بعد بدعنوانی کے خلاف فیصلہ کن لڑائی کا وقت آگیا ہے۔
مودی نے کہا کہ ہمارے ملک میں بدعنوانی اور ملک والوں کو آگے بڑھنے سے روکنے کی دو بڑی وجوہات رہی ہیں۔ ایک تو سہولیات کا فقدان اور دوسرا حکومت کا غیر ضروری دباو¿۔ ہم گزشتہ 8 سال سے قلت اور دباو¿ سے بنائے گئے نظام کو بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ طلب اور رسد کے درمیان خلا کو پر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس کے لیے ہم نے تین راستوں کا انتخاب کیا ہے۔ جدید ٹکنالوجی کا راستہ دوسرا ہے، بنیادی سہولیات کے حوالے سے سیچوریشن لیول تک پہنچنے کا ہدف اور خود انحصاری کا راستہ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے ہر اسکیم میں سیچوریشن کا اصول اپنایا ہے۔
مودی نے کہا کہ کسی بھی سرکاری اسکیم کے ہر اہل استفادہ کنندہ تک پہنچنا، سیرت کے اہداف کو حاصل کرنے سے سماج میں تفریق بھی ختم ہوتی ہے اور بدعنوانی کی گنجائش بھی ختم ہوتی ہے۔ سیچوریشن کا اصول ہماری حکومت نے ہر اسکیم میں اپنایا ہے۔ ہر گھر جل، ہر غریب کو پکی چھت، بجلی اور گیس کنکشن جیسی اسکیمیں حکومت کے اس انداز کو ظاہر کرتی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہم دفاعی شعبے میں خود انحصاری کے لیے جو زور دے رہے ہیں اس کے ساتھ گھوٹالوں کا دائرہ بھی ختم ہو گیا ہے۔ رائفلوں سے لے کر لڑاکا طیاروں اور ٹرانسپورٹ طیارے تک، آج ہندوستان خود کو بنانے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کی یوم پیدائش سے بیداری ہفتہ شروع ہوا ہے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی ایمانداری، شفافیت اور اس سے متاثر ہو کر عوامی خدمت کے لیے وقف کر دی۔ اسی عزم کے ساتھ چوکسی کے بارے میں بیداری کی یہ مہم چلائی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ سنٹرل ویجیلنس کمیشن ہر سال ویجیلنس بیداری ہفتہ کا انعقاد کرتا ہے۔ اس سال، یہ 31 اکتوبر سے 6 نومبر تک ایک ترقی یافتہ قوم کے لیے بدعنوانی سے پاک ہندوستان کے موضوع کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔
پرائم منسٹر ویجیلنس بیداری ہفتہ کے اوپر سی وی سی کے زیر اہتمام ملک گیر مضمون نویسی کے مقابلے کے دوران بہترین مضمون لکھنے والے پانچ طلباء کو ایوارڈ دیا گیا۔
