پناما سٹی۔25؍ اپریل:
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پاکستان کا نام لئے بغیر کہا کہ ہندوستان کے خلاف سرحد پار دہشت گردی کرنے والے پڑوسی کے ساتھ بات چیت کرنا بہت مشکل ہے۔ وزیر خارجہ نے مذکورہ باتیں پانامہ سٹی میں پانامہ کی وزیر خارجہ جانینا تیوانی مینکومو کے ساتھ مشترکہ پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
پریس بریفنگ میں صحت اور تجارت سے متعلق متعدد دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا، اس مسئلے پر سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمارے لیے ایک ایسے پڑوسی کے ساتھ بات چیت کرنا بہت مشکل ہے جو ہمارے خلاف سرحد پار دہشت گردی کرتا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ایک دن ہم اس مرحلے تک پہنچ جائیں گے۔ وزیر خارجہ جے شنکر پانامہ کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ وہ پیر کو پاناما سٹی پہنچے اور پاناما کے نائب وزیر برائے خارجہ امور ولادیمیر فرانکوس نے ان کا استقبال کیا۔
اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر جاتے ہوئے، جے شنکر نے کہا، "پاناما سٹی پہنچا۔ پرتپاک استقبال کے لیے نائب وزیر برائے امور خارجہ ولادیمیر فرانکو کا شکریہ۔ اس کے بعد وزیر خارجہ جئے شنکر نے انڈیا۔لاطینی امریکہ بزنس ایونٹ میں بھی شرکت کی اور ایک کلیدی خطبہ دیا جس میں دس اہم وجوہات پر روشنی ڈالی گئی جس کی وجہ سے انڈیا-پاناما کاروباری تعاون کے مضبوط امکانات اور خوبیوں پر مرکوز کوششیں ہیں۔پاناما کے اپنے دورے کے بعد، 25 اپریل کو کولمبیا کے دورے پر روانہ ہوگئے جہاں وہ حکومت، کاروباری اور سول سوسائٹی کے کئی اعلیٰ نمائندوں سے ملاقات کریں گے۔ وزارت خارجہ نے اپنی ریلیز میں کہا کہ ان کا کولمبیا دورہ ملک کا وزارت خارجہ کی سطح کا پہلا دورہ ہوگا۔
جے شنکر اور کولمبیا کے ہم منصب الوارو لیوا دوران دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیں گے۔ وزارت خارجہ کی ایک ریلیز کے مطابق، کولمبیا کے دورے کے بعد، جے شنکر ڈومینیکن ریپبلک جائیں گے۔
